ریاست بہار میں کورونا مریضوں کی تعداد مسلسل اضافہ جاری ہے، تازہ رپورٹ کے مطابق ریاست میں اب تک ایک ہزار سے زائد کورونا پازیٹوں کی شناخت ہوچکی ہے، حالانکہ 411 لوگ ٹھیک بھی ہوچکے ہیں۔
لاک ڈاؤن اور کورونا کے پیش نظر وزیراعلیٰ نتیش کمار مسلسل ویڈیو کانفرنسنگ کے ذریعہ اپنے کارکنان سے علاقہ کا جائزہ لے رہے ہیں، اسی ضمن میں انہوں نے آج کوچادھامن بلاک کے جے ڈی یو صدر دانش اقبال سے بات چیت کی۔
دانش اقبال نے بتایا کہ انہوں نے ڈلروں کے ذریعہ ملنے والے مفت اناج اور کھیتوں میں پکے فصل کے مدعے کو مضبوطی کے ساتھ وزیراعلیٰ کے سامنے رکھا۔
دانش اقبال نے نتیش کمار کو مشورہ دیا کہ سبھی ڈلروں کے ساتھ ایک سرکاری اہلکار جوڑا جائے تاکہ غریب مزدوروں کو اناج دینے میں ہیرا پھیری نہ ہو۔
انہقں نے کہا کہ اکثر جگہوں سے یہ شکایت آتی ہیں کہ ڈلر اناج کے ناپ تول میں بڑی گڑبڑی کرتے ہیں، وہیں کسانوں کے مسئلے کو لیکر انہوں نے وزیراعلیٰ کو توجہ دلایا کہ کشن گنج کی ایک بڑی آبادی کھیتی باڑی پر منحصر ہے، اور اس وقت مکہ کی کھیتی شباب پر ہے، فصل کاٹنے کے لیے بالکل تیار ہیں۔
انہوں نے کہا کہ کچھ جگہ فصل کٹ بھی چکے ہیں، لیکن لاک ڈاؤن کی وجہ سے فصل خریدنے والا کوئی نہیں ہے، اگر کوئی خریدتا بھی ہے تو صحیح قیمت نہیں دے رہا ہے۔
ایسے میں کسانوں کا خاصہ نقصان ہونا طے ہے، اس صورت میں دوسری ریاستوں کی طرح یہاں کے کسان بھی خودکش کرنے پر مجبور ہو جائیں گے۔
لہٰذا ضرورت اس بات کی ہے کہ حکومت پیکس کے ذریعہ کسانوں کی فصل خریدے اور انہیں مناسب قیمت دے۔
دانش اقبال نے کہا کہ وزیراعلیٰ نتیش کمار نے بڑی سنجیدگی کے ساتھ ان کی بات سنی اور مدد کا پورا بھروسہ دلایا ہے۔