دربھنگہ: ریاست بہار کے ضلع دربھنگہ کے لہیریا سرائے میں واقع پولو فیلڈ میں ہفتہ کے روز جنتا دل یو نائیٹیڈ کے رہنما اور کارکنان کی جانب سے ایک تقریب کا انعقاد عمل میں آیا۔ اس تقریب میں پارٹی کے قومی صدر للن سنگھ سمیت جنتا دل یونائیٹیڈ کے دیگر رہنماؤں نے بھی شرکت کی۔ اس پروگرام میں جے ڈی یو کے قومی صدر للن سنگھ پہنچے تو کارکنان کی بھیڑ بے ترتیب ہونے لگی۔ اسٹیج پر موجود رہنماؤں کی جانب سے کارکنوں سے بار بار تحمل برتنے کی اپیل بھی کی گئی، تاہم ان اپیلوں کا کارکنان پر کوئی اثر نہیں ہوا۔ جب حالات پر کسی طرح قابو پانا مشکل ہوگیا تو قومی صدر للن سنگھ ریاستی وزیر سنجے جھا کے ساتھ اسٹیج سے نیچے اتر کر کارکنوں کے بیچ میں جاکر بیٹھ گئے، حالانکہ اسٹیج پر موجود جے ڈی یو کے قومی جنرل سیکرٹری اور سابق وزیر مملکت محمد علی اشرف فاطمی، سابق ریاستی وزیر مہیسور ہزاری، رکن اسمبلی امن بھوسن ہزاری، ڈاکٹر قیوم انصاری، ریاستی وزیر مدن سہنی و دیگر لیڈران بیٹھے ہی رہے۔
اس تقریب سے خطاب کرتے ہوئے سابق رکن اسمبلی اور سابق وزیر مملکت علی اشرف فاطمی کے فرزند ڈاکٹر فراز فاطمی نے مرکزی حکومت پر تنقید کی ۔انہوں نے کہا کہ پورے ملک میں اڈانی امبانی اور آر ایس ایس کی حمایت سے حکومت چل رہی ہے۔ انہوں نے مزید کہا کہ اس نازک وقت میں بہار کے وزیر اعلی نتیش کمار ایک ایسے رہنما ہیں جو فرقہ پرست طاقتوں کے خلاف حزب اختلاف کو متحد کر کے ایک پلیٹ فارم پر لانے کی ہر ممکن کوشش کر رہے ہیں۔
مزید پڑھیں: JDU Students Union Protest جے ڈی یو طلباء یونین کا مرکزی حکومت کے خلاف احتجاج
انہوں نے مزید کہا کہ کرناٹک کے انتخاب کے نتیجے نے یہ ثابت کر دیا ہے کہ عوام کا موڈ کیا ہے۔ اسی لیے سبھی کارکنوں کو چاہیے کہ وہ متحد ہوکر نتیش کمار اور جے ڈی یو کو مضبوط بنائیں۔ انہوں نے مزید کہا کہ بہار میں ذات پر مبنی مردم شماری ہونی چاہیے۔ انہوں نے مرکزی حکومت سے یہ مطالبہ کیا کہ بہار کو خصوصی ریاست کا درجہ دیا جائے۔