پٹنہ : نتیش حکومت کے دور اقتدار میں بہار ہر معاملے میں پچھڑے پن کا شکار ہوا ہے، گزشتہ تیس سالوں کا حساب کریں تو بہار کی ترقی کے اعلیٰ مقام پر ہوتا مگر پہلے لالو رابڑی کی حکومت اور پھر نتیش حکومت نے بہار کی ترقی پر قدغن لگایا۔ جس لالو حکومت کو جنگل راج کا نام دے کر نتیش کمار حکومت میں آئے تھے آج اسی جنگل راج والے کے ساتھ مل کر ملائی کھا رہے ہیں، آج بھی دو روٹی کمانے کے لیے بہار سے مزدوروں کا نقل مکانی جاری ہے، آج بھی بہار کی تعلیمی صورت حال قابل افسوس ہے، آج بھی یہاں کے نوجوان بے روزگار ہیں، آج بھی یہاں پسماندہ سماج در در کی ٹھوکریں کھا رہا ہے، آج بھی غربت و افلاس کی شرح ویسے ہی ہے جو آج سے پندرہ سال قبل تھی. پھر نتیش حکومت میں بہار کی ترقی کے لئے کیا کام ہوا۔
مذکورہ باتیں جن سوراج پارٹی کے قانون ساز کونسل سچدا نند نے آج پریس کانفرنس کر نتیش حکومت پر ایک کے بعد دیگرے الزامات عائد کیے، اس موقع حالیہ دنوں جن سوراج پارٹی سے قانون سازی کونسل کے ضمنی انتخاب میں جیت درج کرنے والے آفاق احمد بھی موجود تھے۔ سچدا نند نے کہا کہ جن سوراج پارٹی کے مکھیا پرشانت کشور بہار کے لوگوں کی ایک امید کے کرن کے طور پر دیکھیں جا رہے ہیں، جن کی افکار سے متاثر ہوکر آج نوجوان ان کے ساتھ جڑتے جا رہے ہیں. پرشانت کشور نے جتنے قریب سے بہار کو دیکھا ہے، یہاں کی بدحالی اور مفاد کی سیاست دیکھی ہے اس سے انہوں نے فیصلہ کیا کہ وہ بہار کو صحیح راستہ پر لے جانے کے لیے ایک تحریک شروع کریں گے جس میں مشکلات یقیناً آئیں گے مگر ہم اسے پار کر کے بہار کے حق اور حقوق کے لیے لڑیں گے. یہی پرشانت کشور اور جن سوراج پارٹی کی سوچ ہیں-
مزید پڑھیں:پٹنہ: لوک تانترک جن سوراج پارٹی نے "عزت و آبرو بچاؤ" تحریک کا اعلان کیا
جن سوراج پارٹی سے جیت درج کرنے والے آفاق احمد نے کہا کہ جن سوراج پارٹی ہر اس دبے کچلے کی آواز بنے گی جو اب تک سیاسی پارٹیوں کے ذریعہ صرف استعمال ہوتے رہے ہیں اور جنہیں ترقی سے دور رکھا گیا ہے. آنے والے پارلیمانی انتخابات اور اس کے بعد بہار اسمبلی انتخابات میں جن سوراج پارٹی پوری مضبوطی کے ساتھ میدان میں اترے گی اور بہار میں ایک تاریخ رقم کرے گی. آفاق احمد نے کہا کہ پرشانت کشور بلاتفریق تمام لوگوں کو ساتھ لیکر چلنے میں یقین رکھتے ہیں، آج کے اس فرقہ وارانہ ماحول میں پرشانت کشور پورے بہار میں امن کا پیغام لیکر گھوم رہے ہیں اور بڑی تعداد میں لوگوں کی حمایت حاصل ہو رہی ہے۔