آج ریاست بہار کے ضلع گیا کے گاندھی میدان کے پاس واقع جلسہ گاہ میں پارٹی رہنما وکارکنان نے یک روزہ دھرنا دیا۔
یہاں موجود مظاہرین نے کسانوں کے مطالبات تسلیم کرنے اور زرعی قوانین کو واپس لینے کا مطالبہ کیا ہے۔
شہر گیا میں دھرنا پر بیٹھے جن ادھیکار پارٹی کے قومی ترجمان کنہیا کمار نے کہا کہ اُن کی پارٹی کسانوں کی حمایت میں ہے، پارٹی کے قومی صدر پپو یادو کی ہدایت و قیادت میں ریاست گیر احتجاج ومظاہرے ہورہے ہیں۔
انہوں نے کہا کہ دہلی میں کسانوں کی جدوجہد مرکزی حکومت کے کسان مخالف اور عوام دشمن تین سیاہ زرعی قوانین کے خلاف تحریک جاری رہے گی۔
مرکزی حکومت کو زرعی قوانین واپس لیناچاہیے اور ساتھ ہی سوامی ناتھن کمیشن کی رپورٹ نافذ ہونی چاہیے۔
مزید پڑھیں:'مرکزی و ریاستی حکومت کی عدم توجہی کا شکار خطہ سیمانچل'
کنہیا کمار نے کہا انکی پارٹی کسانوں کی حمایت میں ہے اور جب تک زرعی قوانین کی واپسی نہیں ہوتی ہے احتجاج ومظاہرے ہوتے رہیں گے۔
وہیں یواجن شکتی کے ضلع صدر اوم یادو نے بتایا کہ دھرنا قومی صدر پپو یادو کی ہدایت پر ہورہا ہے۔
مرکزی حکومت کی ضد کی وجہ سے کسان دلی کی سرحد پر اس کڑاکے کی سردی میں بھی ڈٹے ہیں۔
کئی کسانوں کی موت بھی ہوچکی ہے باوجود کہ حکومت اپنی ضد چھوڑنے کو راضی نہیں ہے۔
اپنی ناکامیوں اور ضد کو چھپانے کے لئے حکومت ہر احتجاج کو ملک مخالف بتاتی ہے۔
سی اے واین آرسی کے خلاف احتجاج ہوا تو اس احتجاج کو مسلمانوں سے جوڑتے ہوئے پاکستان کا ہاتھ بتایا گیا۔
اب جب کسان مخالفت کررہے ہیں تو اس احتجاج کوخالصتانی کہا جارہا ہے۔
اس موقع پر دھرنا سے خطاب کرتے ہوئے سبھی مظاہرین نے حکومت سے مطالبہ کیا کہ حکومت کسانوں کو پریشان کرنا بند کرے، زرعی قوانین سے اگر کسانوں کو نقصان ہے تو اسکو ختم کیا جائے۔
واضح رہے کہ کسانوں کے معاملے پر جن ادھیکار پارٹی بہار میں مسلسل حکومت کے خلاف مظاہرے کررہی ہے۔
خیال رہے کہ مرکزی حکومت کے ذریعہ بنائے گئے زرعی قوانین کے خلاف ملک گیر سطح پر گذشتہ 20 دنوں سے کسانوں کا احتجاج جاری ہے۔
قومی دارالحکومت نئی دہلی کی سرحد سنگھو بارڈر پر بڑی تعداد میں کسان گذشتہ 20 دنوں سے دھرنا دیے ہوئے ہیں۔
اب کسانوں کی حمایت میں فلاحی و سیاسی تنظیمیں بھی آگے آ رہی ہیں۔