ویمنس آئی ٹی آئی کی ٹیم نے ویسٹ مٹیرئل سے کولر بنایا ہے، اس کےعلاوہ دوسری ٹیم نے ٹنکی فُل ہوجانے کے بعد گرنے والے پانی کی بچت کے لئے بزر بنایا ہے، جس سے ٹنکی فُل ہوتے ہی سائرن کی آواز آنے لگے گی اور گھر والے موٹر بند کر پانی ضائع ہونے سے بچا سکتے ہیں۔
اسی طرح تیسری ٹیم نے ویسٹ مٹیرئل سے موونگ پنکھا تیار کیا ہے جس کا استعمال دفاتر وغیرہ میں کیا جاسکتا ہے۔
اس کے علاوہ آئی ٹی آئی میں الگ الگ برانچ کے لڑکوں نے بھی اپنی تیار کردہ چیزیں اس نمائش میں پیش کیں۔ لڑکوں نے خود ساختہ طور پر لائٹ جلانے اور بند کرنے کا آلہ تیار کیا ہے، یہ تکنیک اسٹریٹ لائٹ میں استعمال کی جاسکتی ہے جہاں لائٹ جلانے اور بجھانے والا کوئی نہیں ہوتا اور دوپہر میں بھی لائٹیں جلی رہتی ہیں جس سے بجلی ضائع ہوتی ہے۔
طلباء و طالبات کے ذریعہ تیار کردہ ان چیزوں کو نمائش کے لئے بھاگلپور آئی ٹی آئی میں رکھا گیا تھا اور ساڑھے بارہ بجے ڈیم ایم کے ہاتھوں ان چیزوں کا افتتاح کرنا تھا لیکن ہمارے افسر شاہی کی لیٹ لطیفی یہاں بھی نظر آئی اور 2 بجے تک ڈی ایم صاحب کا کوئی اتا پتا نہیں تھا۔
آئی ٹی آئی کے انسٹرکٹر نے بتایا کہ آئی ٹی آئی کے طلبا و طالبات میں صلاحیت کی کمی نہیں ہے۔ ضرورت ہے اس کو تحریک دینے کی۔
مزید پڑھیں:
'تعلیم سے ہی خواتین کو بااختیار بنانا ممکن'
طلبا کے ذریعہ تیار کردہ ان چیزوں کو دیکھ کر محسوس ہوتا ہے کہ چھوٹی جگہ کے بچوں میں بھی صلاحیت کی کمی نہیں ہوتی ہے ضرورت ہے ان کی صلاحیت کو نکھارنے کی۔