گیا: ریاست بہار کے ضلع گیا کے بھدیہ بارہ چٹی میں واقع سین سنس ورلڈ اسکول میں منعقدہ پروگرام میں بھارت جوڑو یاترا سے واپس آئے کانگریس لیڈر عمیر احمد خان کا نوجوانوں نے پرتپاک استقبال کیا۔ اس دوران گیا کے نوجوانوں نے انہیں گلدستہ اور شال پیش کرکے اپنی محبت کا اظہار کیا۔ اس موقع پر عمیر خان نے نوجوانوں سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ نوجوان ملک کا مستقبل ہیں۔ پڑھے لکھے نوجوانوں کو سیاست میں بھی دلچسپی رکھنی چاہیے۔
عمیر احمد خان نے مزید کہا کہ نوجوانوں کو ایک ضروری عمل یہ بھی کرنا چاہیے کہ وہ اچھائیوں پر عمل کریں اور برائیوں سے دور رہیں۔ بھارتی آئین پر عمل کریں، نفرت تشدد کے خاتمے کے لیے کوشاں رہیں، ہندو اور مسلم ایکتا گنگا جمنی تہذیب کی ہر جگہ مثال پیش کریں۔ معاشرے کو جوڑیں۔ ویسے آج کا نوجوان مثال پیش کررہا ہے اور ملک کی ترقی وخوشحالی کے لیے کوشاں ہے۔ تاہم ملک کی حکومت ان نوجوانوں کی خدمات اور اس کی محنت کا اعتراف نہیں کررہی ہے۔ ان کی صلاحیت کی قدر مرکز کی حکومت نہیں کررہی ہے۔ ان کی صلاحیت ولیاقت کو ضائع کیا جارہا ہے۔ اگر ملک کے نوجوانوں کو نوکری ملے تو یہ اپنے ملک کو پھر سے سونے کی چڑیا بنانے میں کوئی کسر نہیں چھوڑیں گے۔
دراصل عمیر احمد خان کی نوجوانوں میں زبردست پکڑ ہے۔ بھارت جوڑو یاترا سے واپس ہوئے عمیر خان کے اپنے آبائی ضلع گیا پہنچنے پر نوجوانوں میں ان کے تئیں دلچسپی دیکھنے کو مل رہی ہے۔ عمیر خان اعلیٰ تعلیم یافتہ ہیں اور وہ اچھے مقرر کے طور پر بھی جانے جاتے ہیں۔ حالات حاضرہ اور بھارتی سیاست کے ماضی اور حال کی تاریخ پر ان کا گہرا مطالعہ ہے۔ نوجوان ان کی باتوں سے فوری طور پر متاثر ہوجاتے ہیں۔
یہ بھی پڑھیں:
این آر سی اور سی اے اے کے خلاف احتجاج کے دوران بھی عمیر خان کافی سرخیوں میں رہے تھے۔ کیونکہ دلی کے شاہین باغ کے احتجاج کے دوسرے دن سے ہی گیا کے شانتی باغ میں عمیر خان نے اپنی قیادت میں غیر معینہ دھرنے کا آغاز کر دیا تھا۔ اس دوران اپنے خطاب سے نوجوانوں کو اپنی باتوں سے متاثر کرتے ہوئے پرامن ماحول میں سو دنوں سے زیادہ مسلسل دھرنے کو جاری رکھنے کے لیے ان کی خوب تعریف ہوئی تھی۔ عمیر خان کانگریس کے سابق قومی صدر راہل گاندھی کے ساتھ پہلے دن سے ہی بھارت جوڑو یاترا میں شامل رہے ہیں۔ یاترا ختم ہونے کے بعد وہ گیا واپس آچکے ہیں۔ ان کی آمد پر ہر دن ضلع کے کسی نہ کسی مقام پر ان کے لیے استقبالیہ پروگرام ہورہا ہے۔