ETV Bharat / state

Hindi Advertisement In Urdu Newspaper: اردو اخبارات میں ہندی اشتہارت کیوں؟

حکومت بہار کی جانب سے محکمہ اطلاعات و تعلقات عامہ میں ایک اشتہار کا شعبہ موجود ہے جہاں سے تمام زبانوں کے اخبارات کو ان زبانوں کے اشتہار بھیجے جاتے ہیں، مگر اردو اخبار کو بھی ہندی زبان میں اشتہارات بھیج دیا جاتا ہے. جسے اردو اخبارات اسے من و عن شائع کرتے ہیں. حتی کہ عید بقرعید محرم اور دوسرے تہواروں کے پیغام بھی ریاستی حکومت ہندی زبان میں ہی شائع کرا دیتی ہے۔ Advertisement in Hindi Language in Urdu newspaper

اخبارات
اخبارات
author img

By

Published : Feb 15, 2022, 12:10 PM IST

Updated : Feb 16, 2022, 6:54 AM IST

اردو بہار کی دوسری سرکاری زبان ہے، اس کے جاننے اور پڑھنے والے بلاتفریق ہیں، اردو زبان کے فروغ کے لیے جہاں اردو کی تعلیم کے ساتھ ساتھ سمینار، سمپوزیم، اور مشاعرے اور دیگر پروگرامز کا اہتمام کیا جاتا ہے ۔وہیں اردو اخبار و رسائل کو بھی فروغ اردو کا ایک اہم ذریعہ مانا جاتا ہے، عام لوگوں تک اردو زبان کی رسائی میں اردو اخبارات کا ہی اہم رول ہے.
اس وقت بہار میں 2 کروڑ کی آبادی ہے جو اردو لکھنا پڑھنا اور بولنا جانتی ہے.

حکومت بہار عام لوگوں سے متعلق اطلاعات، منصوبوں کی معلومات، بیداری سے متعلق پیغامات اور اقلیتوں کی ترقی اور فلاح و بہبود کے ساتھ اردو کے فروغ کے لئے بھی متعدد منصوبے چلاتی ہے، جس کی اشاعت ہندی، انگریزی اخبارات کے ساتھ ساتھ اردو اخبارات میں بھی شائع کراتی ہے۔جو اردو داں طبقہ تک پہنچتی ہے۔

اخبارات


مگر جب اردو اخبارات میں بھی محکموں و ترقیاتی منصوبوں کے اشتہار ہندی زبان میں شائع ہونے لگے تو بھلا اسے اردو کا فروغ کیسے کہا جائے؟ گزشتہ چند برسوں میں اردو اخبارات میں جس تسلسل سے اردو اخبارات میں ہندی زبان کے اشتہارات شائع ہو رہے ہیں اب اردو قارئین کے لیے ایک مسئلہ بنتا جا رہا ہے، جبکہ بہار کے خطہ متھلانچل، سیمانچل سمیت دوسرے اضلاع میں اردو زبان کی ایسی کثیر آبادی موجود ہے جن کے روز مرہ کی زندگی میں اردو ترجیحات کے طور پر شامل ہیں۔

حکومتی سطح سے اقلیتوں کے مفاد میں بنائے جانے والے منصوبوں سے وہ بے خبر ہوتے ہیں اسی لیے بھی اردو اخبارات کی خریداری کرتے ہیں تاکہ بروقت وہ ان منصوبوں سے آگاہ ہو سکیں، مگر ان خطوں میں بڑی تعداد میں ایسی اردو آبادی بھی ہے جو ہندی زبان کے مشکل الفاظ سے نا آشنا ہیں ان کے لیے ایسے اشتہارات بے مطلب ثابت ہو رہے ہیں. اب یہ معاملہ عوامی موضوع بھی اختیار کر چکا ہے اور اردو داں اس کی مذمت بھی کر رہے ہیں.

حکومت کی جانب سے محکمہ اطلاعات و تعلقات عامہ میں ایک اشتہار کا شعبہ موجود ہے جہاں سے تمام زبانوں کے اخبارات کو ان زبانوں کے اشتہار بھیجے جاتے ہیں، مگر اردو اخبار کو بھی ہندی زبان میں اشتہارات بھیج دیا جاتا ہے. جسے اردو اخبارات اسے من و عن شائع کرتے ہیں. حتی کہ عید بقرعید محرم اور دوسرے تہواروں کے پیغام بھی ریاستی حکومت ہندی زبان میں ہی شائع کرا دیتی ہے. حالانکہ چند برسوں پہلے تک ایسا نہیں تھا، پہلے اردو اخبارات میں ہندی اشتہارات کا ترجمہ کر کے اردو زبان میں شائع کیا جاتا تھا.


بہار میں اردو زبان کے عملی نفاذ کے لیے حکومت کے محکمہ کابینہ سکریٹریٹ کے تحت باضابطہ اردو ڈائریکٹوریٹ بھی قائم ہے جس کی بنیادی ذمہ داری اردو زبان کے عملی نفاذ کے ساتھ ان امور پر بھی نظر رکھنے کا ہے کہ ہندی کے ساتھ ساتھ اردو کا بھی استعمال کیا جائے۔


اس سمت میں جب نمائندہ نے اردو ڈائریکٹوریٹ کے ڈائریکٹر احمد محمود سے پیش رفت جاننے کی کوشش کی تو انہوں نے اس معاملے پر کیمرے کے سامنے کچھ بھی کہنے سے انکار کر دیا، جبکہ اردو ڈائریکٹوریٹ کی جانب سے شائع کتابچہ میں واضح طور سے اردو ڈائریکٹوریٹ کی ذمہ داریوں کا ذکر کیا گیا ہے کہ سرکاری حکم ناموں اور سرکلر کا اور سرکاری اشتہارات کی اردو میں بھی اشاعت ہو. اسی طرح اردو کے حقوق کی بازیابی کے لئے بہت ساری تنظیمیں سرگرم ہیں لیکن یہ تنظیمیں بھی حکومت کی توجہ اس جانب مبذول نہیں کراتی ہیں.
مزید پڑھیں:'نوجوانوں کو اردو سے قریب کیے بغیر اردو کا فروغ ممکن نہیں'


ادھر مذکورہ معاملے پر سیاسی رہنماؤں نے بھی رد عمل ظاہر کیا ہے،آر جے ڈی نے نتیش حکومت پر سوال کھڑا کرتے ہوئے جلد سے جلد معاملے کو حل کرنے کی اپیل کی ہے جبکہ جدیو ایم ایل سی غلام رسول بلیاوی نے اسے ایک حساس مسئلہ بتاتے ہوئے کہا کہ اس مسئلے کو ایوان میں پوری سنجیدگی کے ساتھ اٹھائیں گے.
25 فروری سے بہار قانون سازیہ کا بجٹ اجلاس شروع ہو رہا ہے ایسے میں یہ معاملہ شدت اختیار کر سکتاہے۔

اردو بہار کی دوسری سرکاری زبان ہے، اس کے جاننے اور پڑھنے والے بلاتفریق ہیں، اردو زبان کے فروغ کے لیے جہاں اردو کی تعلیم کے ساتھ ساتھ سمینار، سمپوزیم، اور مشاعرے اور دیگر پروگرامز کا اہتمام کیا جاتا ہے ۔وہیں اردو اخبار و رسائل کو بھی فروغ اردو کا ایک اہم ذریعہ مانا جاتا ہے، عام لوگوں تک اردو زبان کی رسائی میں اردو اخبارات کا ہی اہم رول ہے.
اس وقت بہار میں 2 کروڑ کی آبادی ہے جو اردو لکھنا پڑھنا اور بولنا جانتی ہے.

حکومت بہار عام لوگوں سے متعلق اطلاعات، منصوبوں کی معلومات، بیداری سے متعلق پیغامات اور اقلیتوں کی ترقی اور فلاح و بہبود کے ساتھ اردو کے فروغ کے لئے بھی متعدد منصوبے چلاتی ہے، جس کی اشاعت ہندی، انگریزی اخبارات کے ساتھ ساتھ اردو اخبارات میں بھی شائع کراتی ہے۔جو اردو داں طبقہ تک پہنچتی ہے۔

اخبارات


مگر جب اردو اخبارات میں بھی محکموں و ترقیاتی منصوبوں کے اشتہار ہندی زبان میں شائع ہونے لگے تو بھلا اسے اردو کا فروغ کیسے کہا جائے؟ گزشتہ چند برسوں میں اردو اخبارات میں جس تسلسل سے اردو اخبارات میں ہندی زبان کے اشتہارات شائع ہو رہے ہیں اب اردو قارئین کے لیے ایک مسئلہ بنتا جا رہا ہے، جبکہ بہار کے خطہ متھلانچل، سیمانچل سمیت دوسرے اضلاع میں اردو زبان کی ایسی کثیر آبادی موجود ہے جن کے روز مرہ کی زندگی میں اردو ترجیحات کے طور پر شامل ہیں۔

حکومتی سطح سے اقلیتوں کے مفاد میں بنائے جانے والے منصوبوں سے وہ بے خبر ہوتے ہیں اسی لیے بھی اردو اخبارات کی خریداری کرتے ہیں تاکہ بروقت وہ ان منصوبوں سے آگاہ ہو سکیں، مگر ان خطوں میں بڑی تعداد میں ایسی اردو آبادی بھی ہے جو ہندی زبان کے مشکل الفاظ سے نا آشنا ہیں ان کے لیے ایسے اشتہارات بے مطلب ثابت ہو رہے ہیں. اب یہ معاملہ عوامی موضوع بھی اختیار کر چکا ہے اور اردو داں اس کی مذمت بھی کر رہے ہیں.

حکومت کی جانب سے محکمہ اطلاعات و تعلقات عامہ میں ایک اشتہار کا شعبہ موجود ہے جہاں سے تمام زبانوں کے اخبارات کو ان زبانوں کے اشتہار بھیجے جاتے ہیں، مگر اردو اخبار کو بھی ہندی زبان میں اشتہارات بھیج دیا جاتا ہے. جسے اردو اخبارات اسے من و عن شائع کرتے ہیں. حتی کہ عید بقرعید محرم اور دوسرے تہواروں کے پیغام بھی ریاستی حکومت ہندی زبان میں ہی شائع کرا دیتی ہے. حالانکہ چند برسوں پہلے تک ایسا نہیں تھا، پہلے اردو اخبارات میں ہندی اشتہارات کا ترجمہ کر کے اردو زبان میں شائع کیا جاتا تھا.


بہار میں اردو زبان کے عملی نفاذ کے لیے حکومت کے محکمہ کابینہ سکریٹریٹ کے تحت باضابطہ اردو ڈائریکٹوریٹ بھی قائم ہے جس کی بنیادی ذمہ داری اردو زبان کے عملی نفاذ کے ساتھ ان امور پر بھی نظر رکھنے کا ہے کہ ہندی کے ساتھ ساتھ اردو کا بھی استعمال کیا جائے۔


اس سمت میں جب نمائندہ نے اردو ڈائریکٹوریٹ کے ڈائریکٹر احمد محمود سے پیش رفت جاننے کی کوشش کی تو انہوں نے اس معاملے پر کیمرے کے سامنے کچھ بھی کہنے سے انکار کر دیا، جبکہ اردو ڈائریکٹوریٹ کی جانب سے شائع کتابچہ میں واضح طور سے اردو ڈائریکٹوریٹ کی ذمہ داریوں کا ذکر کیا گیا ہے کہ سرکاری حکم ناموں اور سرکلر کا اور سرکاری اشتہارات کی اردو میں بھی اشاعت ہو. اسی طرح اردو کے حقوق کی بازیابی کے لئے بہت ساری تنظیمیں سرگرم ہیں لیکن یہ تنظیمیں بھی حکومت کی توجہ اس جانب مبذول نہیں کراتی ہیں.
مزید پڑھیں:'نوجوانوں کو اردو سے قریب کیے بغیر اردو کا فروغ ممکن نہیں'


ادھر مذکورہ معاملے پر سیاسی رہنماؤں نے بھی رد عمل ظاہر کیا ہے،آر جے ڈی نے نتیش حکومت پر سوال کھڑا کرتے ہوئے جلد سے جلد معاملے کو حل کرنے کی اپیل کی ہے جبکہ جدیو ایم ایل سی غلام رسول بلیاوی نے اسے ایک حساس مسئلہ بتاتے ہوئے کہا کہ اس مسئلے کو ایوان میں پوری سنجیدگی کے ساتھ اٹھائیں گے.
25 فروری سے بہار قانون سازیہ کا بجٹ اجلاس شروع ہو رہا ہے ایسے میں یہ معاملہ شدت اختیار کر سکتاہے۔

Last Updated : Feb 16, 2022, 6:54 AM IST
ETV Bharat Logo

Copyright © 2024 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.