گیا: ریاست بہار کے ضلع گیا میں محکمہ اقلیتی فلاح کی طرف سے انجمن ترقی اردو بہار کو تیس لاکھ روپے گرانٹ دینے کے اعلان کی مخالفت شروع ہوگئی ہے۔ وزیر برائے اقلیتی امور زماں خان نے گزشتہ روز پٹنہ میں منعقدہ ایک تقریب سے خطاب کرتے ہوئے اس کا اعلان کیا تھا تاہم اسکی مخالفت اب شروع ہوگئی ہے ۔
معروف افسانہ نگار ومصنف ڈاکٹر سید احمد قادری نے گرانٹ کی رقم دینے کے اعلان پر ناراضگی کا اظہار کیا ہے اور انہوں نے گرانٹ دینے کی مخالفت کی ہے ۔ اس حوالے سے سید احمد قادری نے ای ٹی وی بھارت سے خصوصی گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ نتیش کمار کی حکومت نے اردو کو ختم کرنے کی سازش کی طرف قدم بڑھایا ہے جو اردو کے فروغ کے تعلق سے سرکار کے ماتحت ادارے ہیں وہ خستہ حال ہیں یہاں تک کہ ان کی کمیٹیوں کی بھی تشکیل برسوں سے سرد مہری کی شکار ہیں۔ اردو اکادمی، اردو ایڈوائزری کمیٹی کو متحرک کرنے اور مضبوط بنانے کے بجائے ایک تنظیم کے ذریعے اردو برادری کو سبز باغ دیکھانے کی کوشش ہے ۔ Syed Ahmad Qadri On Grant of Anjuman Taraqqi e Urdu Bihar
انہوں نے کہا کہ ان کی مخالفت اسلیے ہے کہ گزشتہ برسوں میں ' انجمن ترقی اردو بہار ' کی کوئی کارکردگی نہیں ہے بلکہ حکومتی سطح سے اردو کو ختم کرنے کی سازش کی مخالفت کے بجائے انجمن ترقی اردو بہار کے سکریٹری نے حکومت کی ہمنوائی میں بیان دیئے ہیں انہوں نے کہاکہ پہلے بھی حکومت کی جانب سے گرانٹ کی رقم ملی ہے تاہم اس کا بیجا اور ذاتی استعمال ہوا ہے۔ اردو کے فروغ یا اردو سے متعلق کاموں پر اگر رقم خرچ ہوتی تو آج نتائج بھی سامنے آتے۔
انہوں نے انجمن ترقی اردو بہار کو ایک غیر متحرک تنظیم قرار دیا اور کہا کہ اس انجمن پر ایک شخص کا قبضہ ہے جب تک اس انجمن کی نمائندگی عبدالمغنی نے کی تب تک حالات بہتر تھے انہوں نے بتایا کہ جلد ہی پٹنہ میں اردو ادب سے جڑے افراد کی ایک کانفرنس ہوگی اور اس میں وزیراعلی اقلیتی فلاح زماں کو میمورنڈم سونپ کر انجمن ترقی اردو بہار کو اردو کے فروغ کے نام پر رقم دینے کے سلسلے کو بند کرنے کا مطالبہ کیا جائے گا ۔ Syed Ahmad Qadri On Grant of Anjuman Taraqqi e Urdu Bihar
واضح رہے کہ انجمن ترقی اردو بہار کو حکومت کی جانب سے پہلے 17 لاکھ روپے بطور گرانٹ رقم دی جاتی تھی لیکن اب انجمن کے سکریٹری عبدالقیوم انصاری کے ذریعے رقم بڑھانے کے مطالبے پر وزیر برائے اقلیتی امور نے رقم بڑھاکر 30 لاکھ کرنے کا اعلان کیا ہے ، سید احمد قادری نے بتایاکہ انجمن ترقی اردو بہار پر بجلی بل اور میونسپل کارپوریشن کے لاکھوں روپے ٹیکس کا بقایہ ہے اس رقم کو ادا کرنے کے ساتھ ریاست کے سبھی اضلاع میں کمپیوٹر کلاس کھولنے کے لیے گرانٹ کی رقم بڑھانے کا مطالبہ کیا ہے جبکہ حقائق یہ ہیں کہ اب تک جتنی رقم مل چکی ہے اس کا خرچ اردو کی ترقی پر نہیں ہوا ہے اب سوال یہ کہ ملنے والی رقم کس طرح خرچ ہوئی ہے اس کے حساب وکتاب منظرعام پر آنا چاہیے۔ Interview With Syed Ahmad Qadri
یہ بھی پڑھیں : ریاستی حکومت اردو زبان کی ترویج کے لیے کمر بستہ ہے: عبدالقیوم انصاری