پٹنہ: اقتصادی و معاشی امور کے ماہر گلریز ہدیٰ نے ای ٹی وی بھارت سے خصوصی بات چیت کرتے ہوئے کہا کہ مرکزی حکومت کے ذریعہ سال 2023-24 کا عام بجٹ خاص ہے وہ بھی مخصوص لوگوں کے لیے، کیونکہ اس عام بجٹ میں عام لوگوں کے لیے کچھ نہیں ہے، غریب طبقہ جس چیز کی امید کر رہا تھا، حکومت ان امیدوں پر کھڑی نہیں اتری، نہ مہنگائی کم ہوئی اور نہ روزگار کے مواقع پیدا کئے گئے۔ اس بجٹ کو صرف انتخابی بجٹ سمجھنا چاہیے کیونکہ اس میں جو بھی منصوبے کی بات کی گئی ہے، سب کے بجٹ کو کم کر دیا گیا ہے، لہٰذا مجھے لگتا ہے اس بجٹ سے امیر اور امیر ہوگا جبکہ غریب اور غریب ہوتا جائے گا۔
ورلڈ بینک کے سابق ڈائریکٹر، اقتصادی و معاشی امور کے ماہر گلریز ہدیٰ نے کہا کہ مرکزی حکومت کے منصوبے سے جب 90 فیصد لوگوں کا گروتھ نہیں ہو رہا ہے تو پھر یہ سب منصوبے کس کے لیے بنائے جا رہے ہیں، اسی طرح عام بجٹ میں وزارت اقلیتی فلاح و بہبود میں 38 فیصد بجٹ کم کر دیا گیا، حکومت نہیں چاہتی کہ اقلیتوں کے منصوبے پر خرچ ہو، اسے سمجھنے کی ضرورت ہے۔ گلریز ہدیٰ نے کہا کہ اس عام بجٹ کا اثر آنے والے بہار اسمبلی کے بجٹ پر بھی پڑے گا، مرکزی حکومت اقلیتی کے فلاح و بہبود کے لیے سنجیدہ نظر نہیں آتی، یہی وجہ ہے کہ اقلیتوں کو ہر منصوبے میں نظر انداز کیا گیا ہے. حکومت چاہے جتنی بھی پیٹھ تھپتھپا لے مگر زمینی حقیقت اس کے برعکس ہے۔
یہ بھی پڑھیں : Former Director World Bank Gulrez Hoda on Indian Economy: 'معیشت پر سابق وزیر اعظم کی فکر مندی کو مرکزی حکومت سنجیدگی سے لے'