پٹنہ: بہار کے ساسارام اور نالندہ میں رام نومی کے جلوس کے دوران ہونے والے تشدد کے پیش نظر انٹرنیٹ سروس معطل کر دی گئی تھی، تاکہ کسی بھی قسم کی افواہ کو پھیلنے سے روکا جا سکے۔ اب تشدد کے آٹھویں دن ساسارام میں انٹرنیٹ سروس بحال کر دی گئی ہے۔ 31 مارچ کو جلوس کے بعد پریشانی کے پیش نظر انٹرنیٹ بند کر دیا گیا تھا۔
ساسارام میں انٹرنیٹ سروس بحال: روہتاس کے ڈی ایم دھرمیندر کمار نے کہا کہ ضلع میں 8 اپریل سے انٹرنیٹ سروس بحال کردی گئی ہے۔ انہوں نے لوگوں سے اپیل کی ہے کہ وہ انٹرنیٹ کا استعمال صرف صحیح مقاصد کے لیے کریں۔ ڈی ایم نے کہا کہ کسی بھی قسم کی افواہ پھیلانے والوں کے خلاف سخت کارروائی کی جائے گی۔ اس کے ساتھ انہوں نے کہا کہ تشدد میں ملوث افراد کے خلاف پولیس کارروائی جاری ہے۔ اس میں ملوث افراد کو بخشا نہیں جائے گا۔
نالندہ میں آج سے شروع ہوگی انٹرنیٹ سروس: دوسری طرف نالندہ میں بھی آج سے انٹرنیٹ شروع کیا جارہا ہے۔ معلومات دیتے ہوئے نالندہ کے ڈی ایم ششانک شوبھنکر نے بتایا کہ ہفتہ کی صبح 9 بجے سے انٹرنیٹ سروس بحال کر دی جائے گی۔ دوسری جانب ایس پی اشوک مشرا نے بتایا کہ تشدد کے معاملے میں 15 ایف آئی آر درج کی گئی ہیں۔ اب تک 130 گرفتاریاں ہو چکی ہیں۔
مزید پڑھیں:Violence in Nalanda ساسارام کے بعد اب نالندہ میں رام نومی جلوس کے دوران تشدد، متعدد زخمی
نالندہ میں اٹیچمنٹ کی ضبطی کی کارروائی: دریں اثنا، آج نالندہ میں پولیس فسادات میں ملوث لوگوں کے خلاف بڑی کارروائی کر رہی ہے۔ 11 افراد کے گھروں پر اٹیچمنٹ کے اشتہار چسپاں کیے گئے ہیں۔ پولیس سپرنٹنڈنٹ نے بتایا کہ بہار کے نگر پولیس اسٹیشن میں 2، سوہسرائے تھانہ علاقے میں 2 اور ضلع کے لہری تھانہ علاقے میں 7 لوگوں کے خلاف اٹیچمنٹ ضبطی کی کارروائی کی جا رہی ہے۔