'تعلیم کی نئی جہت اور خوشی کی تلاش' موضوع پر منعقدہ اس کانکلیو میں ڈاکٹر شاہد رضا جمال نے اپنے خیالات پیش کئے اور تعلیم سے حقیقی خوشی کیسے حاصل کی جاسکتی اس پر تبادلہ خیال کیا۔
انہوں نے کہا کہ اس میں کوئی شک نہیں کہ کتابیں انسان کی ایک اچھی دوست ہوتی ہیں اور ہمیشہ زندگی کے رموز سکھانے میں تعلیم ایک اہم کردار ادا کرتی ہے۔
لیکن مادیت پرستی کے اس دور میں تعلیم کو یکسر مادیت حاصل کرنے کا ذریعہ تصور کیا جانے لگا ہے، اس سے کہیں نہ کہیں تعلیم کی حقیقی مقصد بھی فوت ہونے لگی ہے۔
لہذا تعلیم کی غرض و غایت کو اپنی نسل کو بتانے کی ضرورت ہے۔ اس موقع پر ڈاکٹر پی کے گپتا کی طرف سے ڈاکٹر شاہد رضا جمال کو ان کے بہترین مقالہ کے لئے انعام سے بھی سرفراز کیا۔
اس کانکلیو میں ڈاکٹر شاہد رضا جمال کے علاوہ دیگر ممالک اور ریاستوں سے ادباء نے بھی شرکت کی اور اپنے خیالات پیش کئے۔
ڈاکٹر شاہد رضا جمال نے کہا کہ انہوں نے اردو طبقہ کی طرف سے اس کانکلیو کے ذریعہ ایک مثبت پیغام دینے کی کوشش کی اور ان کے نظرئیے پر لوگوں نے مثبت ردعمل کا اظہار کیا۔
ڈاکٹر شاہد رضا جمال کی کانکلیو میں کامیاب شرکت پرتعلیمی شعبے اور اردو رابطہ کمیٹی کے لوگوں نے مبارک باد، نیک خواہشات پیش کرنے والوں میں سماجی کارکن جناب حبیب مرشد، جناب تسنیم کوثر، قمر امان، اقدم صدیقی اور سینئر صحافی سجاد عالم نے مبارک باد پیش کی اور نیک خواہشات کااظہار کیا۔