بہار میں ایک طرف نتیش کمار نے بی جے پی کے ساتھ سیاسی کردار ادا کیا اور عظیم اتحاد کے ساتھ مل کر حکومت بنائی تو دوسری طرف منی پور میں جے ڈی یو کو بڑا جھٹکا لگا ہے۔ اس کے 6 میں سے 5 ایم ایل اے بی جے پی میں شامل ہو گئے ہیں۔ گزشتہ شب اس سیاسی سرگرمی نے منی پور اور بہار دونوں میں سیاسی ہلچل مچا دی ہے۔ ایک طرف جے ڈی یو اسے غیر آئینی قرار دے رہی ہے، وہیں بی جے پی ان ایم ایل اے کا کھلے دل سے استقبال کر رہی ہے۔
Blow to Nitish Kumar as 5 MLAs from JD(U) Join BJP in Manipur
منی پور قانون ساز اسمبلی کے سکریٹری کے میگھجیت سنگھ کے ذریعہ جاری کردہ ایک بیان میں کہا گیا ہے کہ اسپیکر نے آئین کے دسویں شیڈول کے تحت جے ڈی (یو) کے پانچ ارکان اسمبلی کے بی جے پی کے ساتھ انضمام کو قبول کرنے پر خوشی کا اظہار کیا۔ اس سال مارچ میں ہونے والے اسمبلی انتخابات میں جے ڈی (یو) نے 38 سیٹوں پر امیدوار کھڑے کیے تھے، جن میں سے چھ نے کامیابی حاصل کی تھی۔ جے ڈی (یو) کے ایم ایل اے جو بی جے پی میں شامل ہوئے ہیں ان میں کے ایچ جوائی کشن، این سناٹے، محمد اچاب الدین، سابق ڈائریکٹر جنرل آف پولیس اے ایم کھوتے اور تھنگجام ارون کمار شامل ہیں۔
مزید پڑھیں:Bihar Political Crisis: بی جے پی کی غداری سے متعلق 6 آڈیو کلپس ہونے کا جے ڈی یو نے دعویٰ کیا
کھوٹے اور ارون کمار نے اسمبلی انتخابات میں بی جے پی سے ٹکٹ کا مطالبہ کیا تھا، لیکن کامیابی نہ ملنے پر دونوں جے ڈی یو میں شامل ہو گئے تھے۔ ابھی تک ان ایم ایل ایز کی طرف سے کوئی جواب نہیں دیا گیا ہے، لیکن یہ جے ڈی یو کے لیے نہ صرف ایک جھٹکا ہے بلکہ شمال مشرق میں کمزور پڑنے کی علامت بھی ہے۔ دراصل اروناچل پردیش میں کچھ عرصہ قبل جے ڈی یو کے رکن اسمبلی بی جے پی میں شامل ہوئے تھے۔ ایسے میں اس ریاست سے جے ڈی یو کی نمائندگی ختم ہو گئی۔