ریاست بہار کے مدھے پورہ ضلع کے مرلی گنج تھانہ حلقہ میں بے خوف اور بے لگام نامعلوم جرائم پیشہ کے ذریعہ سلسلےوار طریقے سے ایک کے بعد تاجروں کو نشانہ بنانے کا سلسلہ جاری ہے۔ اس معاملہ کو لے کر مشتعل لوگوں نے بازار بند کرکے پولیس انتظامیہ کے خلاف نعرے بازی کی۔
پولیس ان مجرمانہ واقعات کو روکنے میں مکمل طور پر ناکام ثابت ہو رہی ہے۔
معلوم ہو کہ مرلی گنج میں ایک ماہ کے اندر تقریباً نصف درجن تاجروں کو بغیر کسی خوف کے نامعلوم بدماشوں نے اپنا نشانہ بنایا ہے۔ ایک ماہ کے اندر بدمعاشوں نے جتنے بھی کاروباریوں کو اپنا نشانہ بنایا ہے ان تمام واردات کو بدمعاشوں نے ایک ہی انداز میں انجام دیا ہے۔
معلومات کے مطابق 'شام کو اپنی دکان بند کرکے گھر لوٹنے کے دوران بدمعاشوں کے ذریعہ پہلے روپے لوٹنے کی کوشش کی جاتی ہے اور اپنے مقصد میں ناکام ہوتا دیکھ کر بدماش کاروباری کے پیر میں گولی مار کر فرار ہو جاتے ہیں۔ جبکہ یہ سارے واقعات مرلی گنج شہر کے اندر انجام دیے گئے ہیں اور پولیس تماشبین بنی ہوئی ہے۔'
اسی طرح کا ایک اور واقعہ گذشتہ رات مرلی گنج شہر میں نامعلوم بدمعاش کے ذریعہ انجام دیا گیا۔ جہاں اپنی دکان بند کرکے گھر لوٹ رہے تاجر کو بدماشوں نے لوٹنا چاہا، لیکن وہ اپنے مقصد میں ناکام رہے اور پھر کاروباری کے پیر میں گولی مار کر فرار ہو گئے۔
معلومات کے مطابق 'شہر کے جیرام پور وارڈ 5 کا رہائشی کیرانہ تاجر اگرج آنند عرف منا بھگت رات 9 بجے کے قریب اپنی دکان بند کرنے کے بعد گھر واپس آرہا تھا۔ اسی دوران نامعلوم بدماشوں نے اس سے رقم لوٹنے کی کوشش کی لیکن تاجر نے بدمعاشوں کا دلیری کے ساتھ مقابلہ کیا اور بدمعاشوں کے ناپاک منصوبے کو ناکام کر دیا۔ جس کے بعد بدماشوں نے تاجر کے پیر میں گولی مار دی۔ اور وہاں سے فرار ہو گئے۔'
اس دوران آس پاس کے لوگ بھی وہاں پہنچ گئے اور زخمی تاجر کو پی ایچ سی میں داخل کرایا۔
اطلاع ملنے پر ایس ڈی پی او وصی احمد واقعہ کا جائزہ لینے پہنچے اس دوران انہوں نے تاجر کے اہل خانہ اور آس پاس کے لوگوں سے پوچھ گچھ کی۔
انہوں نے بتایا کہ 'پولیس چھاپے مار کر رہی ہے۔ سی سی ٹی وی ویڈیو فوٹیج کی تحقیقات کی جارہی ہے۔ مجرمان کو جلد ہی گرفتار کر لیا جائے گا۔'
وہیں صبح ہوتے ہی سلسلے وار واقعات سے ناراض شہریوں نے منگل کے روز بازار کو بند کردیا اور مختلف مقامات پر سڑک جام کر اپنے غصے کا اظہار کیا۔