ETV Bharat / state

لاک ڈاؤن کی وجہ سے زکوۃ ادا کرنے والوں کی تعداد میں کمی - رمضان المبارک

کورونا وائرس کی وجہ سے ملک میں نافذ لاک ڈاؤن کی وجہ سے تمام شعبہ زندگی متاثرہ ہوا ہے اور ہر کاروبار ٹھپ پڑے ہوئے ہیں جس کی وجہ سے امسال رمضان المبارک میں رکوٰۃ دہندگان میں کمی محسوس کی جا رہی ہے۔

لاک ڈاؤن کی وجہ سے زکوۃ دہندگان میں آئی کمی
لاک ڈاؤن کی وجہ سے زکوۃ دہندگان میں آئی کمی
author img

By

Published : May 18, 2020, 1:17 PM IST

کورونا نے زندگی کے ہر شعبہ کو متاثر کیا ہے، خاص طور پر معیشت پر اتنی گہری ضرب لگائی ہے کہ اس سے ابھرنے میں کافی وقت لگ سکتا ہے۔

ایسے میں وہ افراد جو رمضان المبارک میں زکوٰۃ ادا کرتے تھے ان کی تعداد میں کمی دیکھی جا رہی ہے نیز اس کی وجہ ان خاندانوں کو بھی مایوسی کا سامنا کرنا پڑ رہا ہے جو اس ماہ مبارک مین زکوٰۃ کے منتظر ہوتے تھے۔

زکوۃ ادا کرنے والوں کی تعداد میں کمی، ویڈیو

اس کے علاوہ وہ مدارس بھی پریشان ہیں جن کا خرچ زکوٰۃ و صدقات کے پیسوں پر منحصر تھا ملک میں ایسے ہزاروں مدارس ہیں جو زکوٰۃ و صدقات کی مدد سے چلتے ہیں اور اس سے منسلک اساتذہ بھی اسی سے اپنی کفالت کرت ہیں لیکن اس مرتبہ لاک ڈاؤن نے انہیں بے حد متاثر کیا ہے۔

زکوٰۃ دہندگان میں کمی کے باعث نا صرف مدارس بلکہ ان گداگروں اور غرباء میں بھی مایوسی کو ماحول ہے جس زکوٰۃ کے پیسوں سے اپنی ضروریات اور عید مناتے تھے۔

بی بی شگفتہ نامی خاتون اپنے دودھ پیتے بچے کو گود میں لے کر رمضان میں صدقہ و زکوات مانگنے کے لیے گداگری کرتی ہیں اور یہ ان کا ہر برس کا معمول ہے لیکن اس مرتبہ انہیں مایوسی کا سامنا کر پڑ رہا ہے کیونکہ گزشتہ کئی برسوں سے اسے زکوٰۃ کے اچھے پیسے مل جاتے تھے لیکن اس مرتبہ زکوٰۃ و صدقات کے پیسے بھی نہیں مل پا رہے ہیں۔

بی بی شگفتہ کے ساتھ مزید کئی بچے اور آس پاس کے محلے کی عورتیں ہیں جن میں سے کچھ عورتیں پہلی بار مانگنے کے لیے نکلی ہیں ان کا کہنا ہے کہ لاک ڈاؤن کی وجہ سے شوہر کے پاس کام نہیں ہے مجبوری میں مانگنا پڑ رہا ہے لیکن لاک ڈاؤن کی وجہ سے بھیک بھی نہیں مل رہی ہے زندگی اجیرن ہوگئی ہے۔

صرف گداگر ہی نہیں بلکہ مدارس کے ذمہ داران بھی پریشان ہیں، مولانا محمد اسلم بھاگلپور کے سبور میں ایک مدرسہ چلاتے ہیں اور وہ بھی اپنے مدرسہ کے لیے رمضان کے دنوں میں ہی چندہ وصول کیا کرتے تھے اور شہر میں اچھی خاصی پہچان ہونے کی وجہ سے انہیں کوئی پریشانی نہیں ہوتی تھی لیکن اس دفعہ حالات ناموافق ہیں لوگ زکوٰۃ اور صدقات کے پیسے نہیں دے پا رہے ہیں۔

کورونا نے زندگی کے ہر شعبہ کو متاثر کیا ہے، خاص طور پر معیشت پر اتنی گہری ضرب لگائی ہے کہ اس سے ابھرنے میں کافی وقت لگ سکتا ہے۔

ایسے میں وہ افراد جو رمضان المبارک میں زکوٰۃ ادا کرتے تھے ان کی تعداد میں کمی دیکھی جا رہی ہے نیز اس کی وجہ ان خاندانوں کو بھی مایوسی کا سامنا کرنا پڑ رہا ہے جو اس ماہ مبارک مین زکوٰۃ کے منتظر ہوتے تھے۔

زکوۃ ادا کرنے والوں کی تعداد میں کمی، ویڈیو

اس کے علاوہ وہ مدارس بھی پریشان ہیں جن کا خرچ زکوٰۃ و صدقات کے پیسوں پر منحصر تھا ملک میں ایسے ہزاروں مدارس ہیں جو زکوٰۃ و صدقات کی مدد سے چلتے ہیں اور اس سے منسلک اساتذہ بھی اسی سے اپنی کفالت کرت ہیں لیکن اس مرتبہ لاک ڈاؤن نے انہیں بے حد متاثر کیا ہے۔

زکوٰۃ دہندگان میں کمی کے باعث نا صرف مدارس بلکہ ان گداگروں اور غرباء میں بھی مایوسی کو ماحول ہے جس زکوٰۃ کے پیسوں سے اپنی ضروریات اور عید مناتے تھے۔

بی بی شگفتہ نامی خاتون اپنے دودھ پیتے بچے کو گود میں لے کر رمضان میں صدقہ و زکوات مانگنے کے لیے گداگری کرتی ہیں اور یہ ان کا ہر برس کا معمول ہے لیکن اس مرتبہ انہیں مایوسی کا سامنا کر پڑ رہا ہے کیونکہ گزشتہ کئی برسوں سے اسے زکوٰۃ کے اچھے پیسے مل جاتے تھے لیکن اس مرتبہ زکوٰۃ و صدقات کے پیسے بھی نہیں مل پا رہے ہیں۔

بی بی شگفتہ کے ساتھ مزید کئی بچے اور آس پاس کے محلے کی عورتیں ہیں جن میں سے کچھ عورتیں پہلی بار مانگنے کے لیے نکلی ہیں ان کا کہنا ہے کہ لاک ڈاؤن کی وجہ سے شوہر کے پاس کام نہیں ہے مجبوری میں مانگنا پڑ رہا ہے لیکن لاک ڈاؤن کی وجہ سے بھیک بھی نہیں مل رہی ہے زندگی اجیرن ہوگئی ہے۔

صرف گداگر ہی نہیں بلکہ مدارس کے ذمہ داران بھی پریشان ہیں، مولانا محمد اسلم بھاگلپور کے سبور میں ایک مدرسہ چلاتے ہیں اور وہ بھی اپنے مدرسہ کے لیے رمضان کے دنوں میں ہی چندہ وصول کیا کرتے تھے اور شہر میں اچھی خاصی پہچان ہونے کی وجہ سے انہیں کوئی پریشانی نہیں ہوتی تھی لیکن اس دفعہ حالات ناموافق ہیں لوگ زکوٰۃ اور صدقات کے پیسے نہیں دے پا رہے ہیں۔

ETV Bharat Logo

Copyright © 2025 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.