وہیں ریاست بہار کے پٹنہ میں جے ڈی یو کی جانب سے منعقدہ افطار پارٹی میں کئی سیاسی رنگ نظر آئے۔
افطار پارٹی میں مرکزی وزیر رام ولاس پاسوان کے علاوہ ریاست کے سابق وزیراعلی اور یو پی اے کے اتحادی جیتن رام مانجھی بھی اس افطار پارٹی میں شامل ہوئے جس سے قیاس آرائیوں کا نیا دور شروع ہوگیا۔
کل تک نتیش کمار پر تنقید کرنے والے جیتن رام مانجھی کا استقبال وزیر اعلیٰ نے کیا۔
تاہم جیتن رام مانجھی نے کہا کہ 'یہ افطار پارٹی تھی اور اس میں شامل ہونا کسی بھی قسم کی سیاست نہیں ہے'۔
افطار پارٹی میں آر جے ڈی کے باغی رہنما علی اشرف فاطمی، ایل جے پی کے رکن پارلیمان محبوب علی قیصر سمیت جے ڈی یو کے نو تشکیل شدہ کابینہ کے تمام وزراء شامل ہوئے۔
اس افطار پارٹی میں جے ڈی یو کے نئے رکن پارلیمنٹ کے علاوہ قانون ساز کونسل کے چیئرمین ہارون رشید اور اسمبلی کے اسپیکر وجے نارائن چودھری بھی موجود تھے۔
دوسری طرف بی جے پی کے سینیئر رہنما و نائب وزیراعلی سوشیل کمار مودی نے بھی دعوت افطار کا اہتمام کیا تھا جبکہ آر جے ڈی کی جانب سے تیجسوی یادو نے اپنی سرکاری رہائش گاہ پر افطار پارٹی کا نظم کیا تھا۔
ان تمام افطار پارٹیوں کے مقابلے میں جے ڈی یو کی افطار پارٹی سب کے لیے توجہ کا مرکز تھی۔