ریاست بہار کے ضلع دربھنگہ میں ایک خاتو ن کو شوہر نے واٹس ایپ پر کال کر کے مبینہ طور پر تین طلاق دے دیا۔جس کے بعد خاتون نے پولیس اسٹیشن میں شوہر کے خلاف مقدمہ درج کرایا۔مقدمہ درج کئے جانے کے بعد خواتین پولیس نے حرکت میں آکر متاثرہ کے شوہر اور سسر کو گرفتار کرکے جیل بھیج دیا، حالانکہ متاثرہ نے اس پورے معاملے میں کیمرے پر بولنے سے انکار کردیا۔ پولیس کو دی گئی درخواست میں تین بار طلاق کہہ کر طلاق دینے کا ذکر ہے۔ دوسری جانب گرفتار شوہر نے طلاق کے معاملے سے انکار کیا ہے۔
خاتون پولیس نے متاثرہ کے خاوند گرفتار کر لیا۔ ملزم شوہر وقار الاسلام پر الزام عائد ہے کے اس نے 5 دسمبر کی شام کو موبائل پر اپنی بیوی کو تین طلاق دی تھی۔ جس کے بعد متا ثرہ نے شکایت درج کرائی تھی۔ Husband arrested for allegedly giving divorce
فاطمہ نے درخواست میں اپنے خاوند پر یہ الزام عائد کیا ہے کہ اس کے سسرال والے اس کے شوہر کے ساتھ مل کر جہیز کا مطالبہ کرتے تھے، نہ دینے پر اسے مارا پیٹا بھی کرتے تھے۔ اس سے قبل بھ مار پیٹ کر گھر سے بے دخل کرنے کا معاملہ عدالت میں چل رہا ہے۔ وہیں اس معاملے میں شوہر نے بتایا کہ اس نے تین طلاق نہیں دی ہے اور وہ آج بھی اپنی بیوی کو رکھنے کے لیے تیار ہے۔ دوسری جانب اس پورے معاملے میں دربھنگہ کے ایس ایس پی اوکاش کمار نے تصدیق کرتے ہوئے کہا کہ پولیس نے اس معاملے میں متاثرہ خاتون کے درخواست پر ایف آئی آر درج کر ملزم کو گرفتار کر لیا ہے اور مزید تحقیق کر رہی ہے۔
مزید پڑھیں:Triple Talaq Case خاتون کا شوہر پر تین طلاق دینے کا الزام