ریاست بہار کے ضلع ارریہ میں احتجاج کر رہے لوگوں نے شہر کے چاندنی چوک سے لے کر ارریہ کے زیرو مائل تک انسانی زنجیر بنا کر ریاستی و مرکزی حکومت کو خاموش پیغام دینے کی کوشش کی۔ انسانی زنجیر میں مرد کے علاوہ خواتین، بچے ،بوڑھے، طلباء اور شہر کے علماء کرام و دانشوران بھی شریک ہوئے۔
انسانی زنجیر کے بعد 'ہم ہیں بھارت' نامی تنظیم کے کارکنان نے شہر کے ٹاون ہال سے چاندنی چوک تک جلوس کی شکل میں چل کر آئے جلسہ گاہ میں تبدیل ہو گیا۔
عوام سے خطاب کرتے ہوئے سابق وارڈ کونسلر کمال حق نے کہا کہ یہ حکومت بھارتی عوام کو پریشان کر رہی ہے، یہ حکومت نہیں چاہتی کہ عوام مرکزی حکومت سے سوال کرے، اس وجہ سے یہ سب حربہ اختیار کرکے یہاں کے لوگوں کو الجھا کر رکھنا چاہتی ہے۔ انہوں نے کہا کہ مہنگائی اور بے روزگاری شباب پر ہے۔
ہم ہیں بھارت کے کنوینر زاہد انور نے کہا کہ 'یہ حکومت تانا شاہی بن کر زیادہ دنوں تک ہم پر حکومت نہیں کر سکتی، تاریخ گواہ ہے ایسی حکومت کا خاتمہ ہوا ہے۔
مظاہرین نے کہا کہ سی اے اے اور این آر سی سے ملک کا غریب، پسماندہ اور خط غربت سے نیچے زندگی گزارنے والے لوگ پریشان ہوں گے، ہم ان کی لڑائی لڑ رہے ہیں اور جب تک یہ قانون واپس نہیں ہوتا تب تک لڑتے رہیں گے۔ اس موقع پر مقامی لوگوں نے بھی اظہار خیال کیا۔