ضلع گیا کے ٹکاری سب ڈویژن ہسپتال میں خاندانی بہبود اسکیم کے تحت خواتین کی نسبندی کے بعد وارڈ میں موجود مریضوں کی تصویر نے ہسپتال انتظامیہ کی بدانتظامی کو بے نقاب کر دیا ہے۔
مریضہ کو آپریشن کے بعد سخت سردی میں بھی ہسپتال میں بیڈ نہیں ملا، جس کی وجہ سے کئی خواتین مریضوں کو فرش پر ہی لٹا دیا گیا۔
مریضہ رات بھر فرش پر سوئی رہیں، لیکن ہسپتال منتظمہ کو انکی حالت پر افسوس نہیں آیا۔ رشتہ داروں نے ہسپتال کے اسٹاف اور ڈاکٹروں سے بیڈ کے لیے خوب گہار لگائی، لیکن کسی نے ان کی ایک نہیں سنی۔
اس سلسلے میں جب سب ڈویژن ہسپتال کی ڈپٹی سپرنٹنڈنٹ ڈاکٹر وشومرمتی سے ای ٹی وی بھارت اردو کے نمائندہ نے بات کی تو انہوں نے کہا کہ چونکہ کووڈ۔ 19 کے وارڈ میں بیڈ رکھے گئے ہیں، اس لئے جنرل وارڈ میں بیڈ کی کمی ہوگئی ہے لیکن جب ڈپٹی سپرنٹنڈنٹ کو حقیقت بتائی گئی کہ اسی وارڈ میں کئی بیڈ کھلے رکھے ہوئے نظر آئے ہیں تو انہوں نے اپنا پلہ چھاڑتے ہوئے کہا کہ انکی یہ ذمہ داری نہیں ہے کہ وارڈ میں بیڈ ہے کہ نہیں۔ یہ کام ہسپتال منیجر کا ہوتا ہے۔
مزید پڑھیں:
چھتیس گڑھ: ایک ہی منڈپ میں نوجوان کی دو لڑکیوں کے ساتھ شادی
واضح رہے کہ ٹکاری ہسپتال اکثر کمیوں اور بدانتظامی وبے توجہی کو لیکر سرخیوں میں رہتا ہے۔ جمعرات کو ہسپتال میں خاندانی منصوبہ بندی کی اسکیم کے تحت خواتین کی نسبندی ہوئی تھی، لیکن آبزرویشن میں رکھی گئی خواتین کے لیے ہسپتال میں کوئی انتظام نہیں کیا گیا تھا۔