گوپال گنج: بہار کے گوپال گنج سے ایک دل کو چھو لینے والی تصویر سامنے آئی ہے۔ جہاں غربت اور بے بسی کی وجہ سے ماں باپ اپنے اپنے 13 سال کے بچے کو گزشتہ 10 سال سے پیڑ سے باندھ Tied to an Innocent Tree for the last 10 years کر رکھے ہیں۔ یہ معاملہ ضلع ہیڈکوارٹر گوپال گنج سے تقریباً 35 کلومیٹر دور برولی بلاک کے سلیم پور گاؤں کا ہے۔ غربت اور بیماری کی وجہ سے ایک 13 سالہ معصوم قیدی کی طرح درختوں سے بندھا ہوا ہے۔ اس کی وجہ کچھ اور نہیں ہے بلکہ بچے کے غریب والدین اس کا علاج نہیں کرا پارہے ہیں۔
اس معاملے میں بتایا جاتا ہے کہ جناردن پرساد اور سندھو دیوی کے بیٹے آکاش کو 4 سال کی عمر میں تیز بخار آیا تھا۔ غریب خاندان کے پاس اتنے پیسے نہیں تھے کہ وہ اپنے بچے کا علاج کرا سکیں، اس کے باوجود اس نے کسی نہ کسی طرح اپنی استطاعت کے مطابق اپنے بچے کا علاج کرانے کی کوشش کی لیکن وہ کارگر ثابت نہیں ہوا۔ جس کی وجہ سے بچہ ذہنی بیمار ہوگیا اور تب سے لے کر آج تک تقریباً 10 سالوں سے بچے کو ایک ہی درخت سے باندھ کر رکھا جاتا Helpless parents imprisoned son in Gopalganj ہے۔
مزید پڑھیں:
معصوم کی ماں سندھو دیوی بتاتی ہیں کہ ان کے "تین بچوں میں آکاش سب سے بڑا بیٹا ہے۔ مجبوری میں وہ اپنے بیٹے کو درخت میں رسی سے باندھ کر رکھتی ہے تاکہ وہ کہیں بھاگ نہ جائے۔ میرا بیٹا جو بھی ہو لیکن میری آنکھوں کے سامنے رہے اس لیے میں اسے باندھ کر رکھنے پر مجبور ہوں۔ ہمیں دیکھنے والا کوئی نہیں ہے۔ ہم بچے کا علاج نہیں کروا سکتے۔ ہم چاہتے ہیں کہ کسی طرح اس کا علاج ہوجائے تاکہ وہ صحت مند ہو کر اپنے خاندان کے ساتھ رہ سکے۔
انسانیت کو شرمسار کر دینے والی اس تصویر سے مقامی لوگ بھی غمزدہ ہیں۔ ترقی اور گڈ گورننس کے بڑے بڑے دعوے کرنے والی بہار حکومت اور سماجی اداروں کے پاس ان کے لیے کوئی منصوبہ نہیں ہے۔ غربت کے ہاتھوں بے بس والدین آج بھی حکومت سے مدد کی التجا کر رہے ہیں۔