ان کی نماز جنازہ میں شرکت کے لیے لاکھوں کی تعداد میں ملک کے مخلتف خطوں سے عوام نے شرکت کی۔
نماز جنازہ میں انسانی سروں کا سمندر نظر آ رہا تھا۔
ان کے صاحب زادہ حامد ولی فہد رحمانی کی اجازت سے مولانا عمرین محفوظ رحمانی خلیفہ حضرت رحمتہ اللہ علیہ نے ان کی نماز جنازہ پڑھائی۔
گذشتہ روز انتقال کے بعد ان کا جسد خاکی پٹنہ پارس ہسپتال سے ان کے آبائی وطن اور مونگیر واقع خانقاہ رحمانی لایا گیا۔
مولانا ولی رحمانی گذشتہ کئی دنوں سے کافی علیل تھے اور پٹنہ کے ایک نجی اسپتال میں زیر علاج تھے۔
مفکر اسلام حضرت مولانا ولی رحمانی، سجادہ نشیں خانقاہ رحمانی منگیر کو گذشتہ روز نازک حالت میں وینٹی لیٹر پر رکھا گیا تھا لیکن وہ جانبر نہ ہو سکے اور ہفتے کے روز تقریباً دن کے ڈھائی بجے ان کا انتقال ہو گیا۔
ان کی عمر 78 سال تھی۔ پسماندگان میں دو بیٹے فیصل رحمانی اور فہد رحمانی اور ایک بیٹی ہے۔ ذرائع کے مطابق سانس لینے میں تکلیف کی وجہ سے انہیں داخل اسپتال کیا گیا تھا۔ وہ کئی دنوں سے آئی سی یو میں تھے اور طبیعت زیادہ خراب تھی۔