جے ڈی یو ترجمان راجیو رنجن پرساد نے کہا کہ عظیم اتحاد کا انتخاب سے قبل ہی بکھرنا یقینی ہے، کیونکہ اپوزیشن لیڈر تیجسوی یادو کی انا اور ان کی ناتجربہ کاری نے آرجے ڈی کے ساتھ حلیف جماعتوں کی دوری بڑھا دی ہے۔
وہیں آرجے ڈی کے اندر بھی اختلافات کافی بڑھتے جارہے ہیں کیونکہ تیجسوی یادو کی قیادت میں لوک سبھا انتخاب کی طرح ہی پارٹی حشر یقینی ہے۔
پرساد نے کہا کہ آرجے ڈی کا لالٹین بدعنوانی، جرائم، دہشت کنبہ پروری کی علامت رہا ہے۔ اس لئے تیجسوی یادو کی مبینہ معافی پر عوام نہ یقین کرتی ہے اور نہ ہی اس شگوفے کا ریاست کے سیاسی منظر نامے پر کوئی اثر پڑنے والا ہے۔
جے ڈی یو ترجمان نے کہا کہ وزیراعلیٰ نتیش کمار کی قیادت میں بہار میں قومی جمہوری اتحاد ( این ڈی اے ) ایک بار پھر بڑی جیت کی جانب گامزن ہے۔ ماحول ایسا بننے لگا ہے کہ این ڈی اے کو اس بار سال 2010 سے بھی زیادہ بڑی فتح مل سکتی ہے۔ عوام نے من بنالیا ہے کہ ترقی کی رفتار کو مزید رفتار دینے کیلئے نتیش کمار کی ہی قیادت میں آئندہ حکومت بنے گی۔