ETV Bharat / state

چمکی بخار پر تحریک التوا منظور، حکومت بیداری مہم چلائے گی - بہار اسمبلی

بہار اسمبلی میں آج اپوزیشن کے ہنگامہ کے بعد مظفر پور میں چمکی بخار سے بچوں کی ہوئی اموات پر بحث کیلئے دی گئی تحریک التوا تجویز کو منظور کرلیا گیا۔

چمکی بخار پر تحریک التوا منظور، حکومت بیداری مہم چلائے گی
author img

By

Published : Jul 2, 2019, 1:57 AM IST

اس پر بحث کے بعد وزیراعلی نتیش کمار نے کہاکہ حکومت سماجی ۔ معاشی سروے کے نتیجے کی بنیاد پر اس بیماری پر قابو پانے کیلئے کام منصوبہ تو بنائے گی ہی ساتھ ہی بیدار ی بڑھا کر اسے کنٹرول کرنے کی کوشش کر رہی ہے ۔

نتیش کمار نے اسمبلی میں قریب ایک گھنٹے تک اے ای ایس کی وجہ سے مظفر پور میںبچوں کی ہوئی اموات پر بحث اور اس پر وزیر صحت منگل پانڈے کے جواب کے بعد کہاکہ اے ای ایس سے گذشتہ کچھ دنوں میں بچوں کی جو اموات ہوئی ہیں اس کے تئیں ہم صرف تعزیت ہی نہیں کر سکتے ہیں۔ یہ بہت ہی سنگین معاملہ ہے ۔

انہوں نے کہاکہ سال 2014 کے بعد اس قسم کی بیماری سے اموات کا سلسلہ چل رہا ہے بیماری کی کیا وجہ ہے اس سے متعلق میں ماہرین کی مختلف آراءہیں اور کوئی اس پر متفق نہیں ہے ۔

وزیراعلیٰ نے کہاکہ اس کی وجہ سے انہوں نے کافی پہلے ہی کہاتھا کہ اس معاملے میں ٹھوس نتیجے تک پہنچنے کیلئے ماہرین کی ایک مشترکہ کمیٹی بننی چاہئے ۔ اس خصوصی کمیٹی کی جو رائے بنے اس پر کارروائی ہو ۔ انہوں نے کہاکہ تب تک بیداری کیلئے مہم چلے ۔ اس کے بعد بیداری کی وجہ سے ہی گذشتہ کچھ سالوں میں اے ای ایس کے کم واقعات رونما ہوئے لیکن اس بار پھر سے زیادہ واقعات ہوئے ہیں۔

نتیش کمار نے کہاکہ مرکزی وزیر صحت نے بیماری کی وجہ جاننے کیلئے ٹیم تشکیل دی ہے ۔ اس کی رپورٹ کی بنیاد پر کاروائی کی جائے گی ۔ انہوں نے کہاکہ جب وہ مظفر پور میں شری کرشن میڈیکل کالج اسپتال ( ایس کے ایم سی ایچ ) میں متاثرہ اور ان کے کنبوں سے ملاقات کی تب انہوں نے دیکھا کہ زیادہ متاثر افراد غریب کنبے کے ہیں اور ان میں لڑکیاں زیادہ ہیں۔ ان کے گھر کی چھتیں اسبسٹس کی بھی بات سامنے آئی ہے ۔

وزیراعلیٰ نے کہاکہ اس کے بعد انہیں اے ای ایس متاثرہ علاقوں میں سماجی ، معاشی سروے کرانے کا فیصلہ لیا ۔ انہوں نے ان علاقوں کا سروے کرانے کی ہدایت دی ہے جہاں ابھی یا قبل میں بچے اے ای ایس سے متاثر ہوئے ہیں۔ انہوں نے کہاکہ یہ بھی پتہ لگانے کی ہدایت دی گئی ہے کہ آخر کیا وجہ ہے کہ متاثرہ کنبہ حکومت کی مختلف فلاحی منصوبوں کا فائدہ نہیں اٹھا پائے ہیں۔

وزیراعلیٰ نے کہاکہ ریاستی حکومت کی کنیہ اتھان منصوبہ اور وزیراعلیٰ رہائشی منصوبہ کا فائدہ متاثرہ کنبوں کیلئے ہوتے تو شایدان کی حالت مختلف ہوتی ۔ انہوں نے کہاکہ مرکزی حکومت وزیراعظم رہائش منصوبہ ( دیہی ) کے تحت پکا گھر بنانے کیلئے ایک لاکھ بیس ہزار روپے دیتی ہے اور جو لو گ اس منصوبہ کے فائدہ سے محروم رہ جاتے ہیں ان کیلئے ریاستی حکومت کی وزیراعلیٰ رہائش منصوبہ ہے جن میں اتنی ہی رقم دی جاتی ہے ۔ اس کے علاوہ زمین خریدنے کیلئے بھی ریاستی حکومت 60000 روپے دیتی ہے۔

وزیراعلیٰ نے کہاکہ حکومت کا مستحکم روزی روٹی کمانے کا منصوبہ ہے جس کے تحت کسی کام کیلئے ساٹھ ہزار سے ایک لاکھ روپے دیئے جاتے ہیں۔ جو لوگ اس منصوبہ کا فائدہ نہیں اٹھا پارہے ہیں انہیں نشان زد کر کے اس کا فائدہ دلانے کی ہدایت دی گئی ہے ۔

نتیش کمار نے کہاکہ حکومت کی کوشش ہےکہ جو بھی حکومت کے منصوبوںکے اہل ہیں انہیں اس کا فائدہ ملے اور ایک کنبہ بھی ہاشیے پر نہ رہے ۔ اس کے لئے ضروری ہے کہ ہر کنبہ جیویکا گروپ سے منسلک ہو ۔ اس سے نہ صرف معاشی خوشحالی آئے گی بلکہ بیداری بھی بڑھے گی ۔ انہوں نے کہاکہ وہ پہلے سے کہتے رہے ہیں کہ کھلے میں قضائے حاجت سے آزادی اور صاف پینے کا پانی مل جائے تو لوگوں کو نوے فیصد امراض سے چھٹکارہ مل جائے گا۔

وزیراعلیٰ نے کہاکہ ان کی حکومت بننے سے پہلے ریاست میں بیس سے پچیس فیصد مکمل ٹیکاکاری ہوتی تھی اب یہ تعداد 84 فیصد ہو گئی ہے ان کا ہدف بہار کو مکمل ٹیکاکاری کے معاملے میں ملک کے پانچ ریاستوں میں لانا ہے۔ انہوں نے کہاکہ انہیں افسوس ہے کہ وہ پہلے ایس کے ایم سی ایچ اسپتال نہیں جاپائے تھے ۔ ابھی اس اسپتال میں 600 بیڈ ہیں جسے بڑھاکر 2500 کرنے کا ہدف ہے ۔ پہلے مرحلہ میں اسے 1500 کیاجائے گا۔

نتیش کمار نے کہاکہ اس بار لو سے بھی کافی لوگوں کی اموات ہوئی ہیں جن میں زیادہ تر بزر گ افراد تھے ۔ اس طرح کے واقعات سے بچنے کیلئے بیداری بیحد ضروری ہے ۔ انہوں نے کہاکہ جاپانی انسفلائٹس ٹیکا کاری کے پروگرام میں ریاست کے تین یا چار اضلاع شامل نہیں ہیں اس لئے مرکزی حکومت سے ان اضلاع کو بھی شامل کرنے کی سفارش کی جائے گی ۔

وزیراعلیٰ نے کہاکہ جس طرح سے موسم کا مزاج بدل رہا ہے اس میں کوئی بھی دعویٰ نہیں کرسکتا ہے کہ کس وقت کہاں کون سی مصیبت آئے گی ۔ یہ موسم کے بدلے مزاج کا ہی نتیجہ ہے کہ بارش کم ہورہی ہے لیکن آسمانی بجلی کے واقعات زیادہ ہورہے ہیں۔ انہوں نے کہاکہ لوگوں کو ماحولیات کے تئیں بیدار رہنا ہوگا نہیں تو مختلف اوقات میں مختلف واقعات رونما ہوتے رہیں گے۔

نتیش کمار نے کہاکہ سطح آب میں کمی پریشانی کی بڑی وجہ ہے ۔ وہ چاہتے ہیں کہ اس معاملے میں سبھی جماعتوں کے ممبران اسمبلی کا اجلاس کر کے ایک۔ ایک بات سنیں ۔ انہوں نے کہاکہ عوامی نمائندوں کا فرض بنتا ہے کہ وہ ماحولیات کے تئیں لوگوں کو بیدار کریں۔

اس پر بحث کے بعد وزیراعلی نتیش کمار نے کہاکہ حکومت سماجی ۔ معاشی سروے کے نتیجے کی بنیاد پر اس بیماری پر قابو پانے کیلئے کام منصوبہ تو بنائے گی ہی ساتھ ہی بیدار ی بڑھا کر اسے کنٹرول کرنے کی کوشش کر رہی ہے ۔

نتیش کمار نے اسمبلی میں قریب ایک گھنٹے تک اے ای ایس کی وجہ سے مظفر پور میںبچوں کی ہوئی اموات پر بحث اور اس پر وزیر صحت منگل پانڈے کے جواب کے بعد کہاکہ اے ای ایس سے گذشتہ کچھ دنوں میں بچوں کی جو اموات ہوئی ہیں اس کے تئیں ہم صرف تعزیت ہی نہیں کر سکتے ہیں۔ یہ بہت ہی سنگین معاملہ ہے ۔

انہوں نے کہاکہ سال 2014 کے بعد اس قسم کی بیماری سے اموات کا سلسلہ چل رہا ہے بیماری کی کیا وجہ ہے اس سے متعلق میں ماہرین کی مختلف آراءہیں اور کوئی اس پر متفق نہیں ہے ۔

وزیراعلیٰ نے کہاکہ اس کی وجہ سے انہوں نے کافی پہلے ہی کہاتھا کہ اس معاملے میں ٹھوس نتیجے تک پہنچنے کیلئے ماہرین کی ایک مشترکہ کمیٹی بننی چاہئے ۔ اس خصوصی کمیٹی کی جو رائے بنے اس پر کارروائی ہو ۔ انہوں نے کہاکہ تب تک بیداری کیلئے مہم چلے ۔ اس کے بعد بیداری کی وجہ سے ہی گذشتہ کچھ سالوں میں اے ای ایس کے کم واقعات رونما ہوئے لیکن اس بار پھر سے زیادہ واقعات ہوئے ہیں۔

نتیش کمار نے کہاکہ مرکزی وزیر صحت نے بیماری کی وجہ جاننے کیلئے ٹیم تشکیل دی ہے ۔ اس کی رپورٹ کی بنیاد پر کاروائی کی جائے گی ۔ انہوں نے کہاکہ جب وہ مظفر پور میں شری کرشن میڈیکل کالج اسپتال ( ایس کے ایم سی ایچ ) میں متاثرہ اور ان کے کنبوں سے ملاقات کی تب انہوں نے دیکھا کہ زیادہ متاثر افراد غریب کنبے کے ہیں اور ان میں لڑکیاں زیادہ ہیں۔ ان کے گھر کی چھتیں اسبسٹس کی بھی بات سامنے آئی ہے ۔

وزیراعلیٰ نے کہاکہ اس کے بعد انہیں اے ای ایس متاثرہ علاقوں میں سماجی ، معاشی سروے کرانے کا فیصلہ لیا ۔ انہوں نے ان علاقوں کا سروے کرانے کی ہدایت دی ہے جہاں ابھی یا قبل میں بچے اے ای ایس سے متاثر ہوئے ہیں۔ انہوں نے کہاکہ یہ بھی پتہ لگانے کی ہدایت دی گئی ہے کہ آخر کیا وجہ ہے کہ متاثرہ کنبہ حکومت کی مختلف فلاحی منصوبوں کا فائدہ نہیں اٹھا پائے ہیں۔

وزیراعلیٰ نے کہاکہ ریاستی حکومت کی کنیہ اتھان منصوبہ اور وزیراعلیٰ رہائشی منصوبہ کا فائدہ متاثرہ کنبوں کیلئے ہوتے تو شایدان کی حالت مختلف ہوتی ۔ انہوں نے کہاکہ مرکزی حکومت وزیراعظم رہائش منصوبہ ( دیہی ) کے تحت پکا گھر بنانے کیلئے ایک لاکھ بیس ہزار روپے دیتی ہے اور جو لو گ اس منصوبہ کے فائدہ سے محروم رہ جاتے ہیں ان کیلئے ریاستی حکومت کی وزیراعلیٰ رہائش منصوبہ ہے جن میں اتنی ہی رقم دی جاتی ہے ۔ اس کے علاوہ زمین خریدنے کیلئے بھی ریاستی حکومت 60000 روپے دیتی ہے۔

وزیراعلیٰ نے کہاکہ حکومت کا مستحکم روزی روٹی کمانے کا منصوبہ ہے جس کے تحت کسی کام کیلئے ساٹھ ہزار سے ایک لاکھ روپے دیئے جاتے ہیں۔ جو لوگ اس منصوبہ کا فائدہ نہیں اٹھا پارہے ہیں انہیں نشان زد کر کے اس کا فائدہ دلانے کی ہدایت دی گئی ہے ۔

نتیش کمار نے کہاکہ حکومت کی کوشش ہےکہ جو بھی حکومت کے منصوبوںکے اہل ہیں انہیں اس کا فائدہ ملے اور ایک کنبہ بھی ہاشیے پر نہ رہے ۔ اس کے لئے ضروری ہے کہ ہر کنبہ جیویکا گروپ سے منسلک ہو ۔ اس سے نہ صرف معاشی خوشحالی آئے گی بلکہ بیداری بھی بڑھے گی ۔ انہوں نے کہاکہ وہ پہلے سے کہتے رہے ہیں کہ کھلے میں قضائے حاجت سے آزادی اور صاف پینے کا پانی مل جائے تو لوگوں کو نوے فیصد امراض سے چھٹکارہ مل جائے گا۔

وزیراعلیٰ نے کہاکہ ان کی حکومت بننے سے پہلے ریاست میں بیس سے پچیس فیصد مکمل ٹیکاکاری ہوتی تھی اب یہ تعداد 84 فیصد ہو گئی ہے ان کا ہدف بہار کو مکمل ٹیکاکاری کے معاملے میں ملک کے پانچ ریاستوں میں لانا ہے۔ انہوں نے کہاکہ انہیں افسوس ہے کہ وہ پہلے ایس کے ایم سی ایچ اسپتال نہیں جاپائے تھے ۔ ابھی اس اسپتال میں 600 بیڈ ہیں جسے بڑھاکر 2500 کرنے کا ہدف ہے ۔ پہلے مرحلہ میں اسے 1500 کیاجائے گا۔

نتیش کمار نے کہاکہ اس بار لو سے بھی کافی لوگوں کی اموات ہوئی ہیں جن میں زیادہ تر بزر گ افراد تھے ۔ اس طرح کے واقعات سے بچنے کیلئے بیداری بیحد ضروری ہے ۔ انہوں نے کہاکہ جاپانی انسفلائٹس ٹیکا کاری کے پروگرام میں ریاست کے تین یا چار اضلاع شامل نہیں ہیں اس لئے مرکزی حکومت سے ان اضلاع کو بھی شامل کرنے کی سفارش کی جائے گی ۔

وزیراعلیٰ نے کہاکہ جس طرح سے موسم کا مزاج بدل رہا ہے اس میں کوئی بھی دعویٰ نہیں کرسکتا ہے کہ کس وقت کہاں کون سی مصیبت آئے گی ۔ یہ موسم کے بدلے مزاج کا ہی نتیجہ ہے کہ بارش کم ہورہی ہے لیکن آسمانی بجلی کے واقعات زیادہ ہورہے ہیں۔ انہوں نے کہاکہ لوگوں کو ماحولیات کے تئیں بیدار رہنا ہوگا نہیں تو مختلف اوقات میں مختلف واقعات رونما ہوتے رہیں گے۔

نتیش کمار نے کہاکہ سطح آب میں کمی پریشانی کی بڑی وجہ ہے ۔ وہ چاہتے ہیں کہ اس معاملے میں سبھی جماعتوں کے ممبران اسمبلی کا اجلاس کر کے ایک۔ ایک بات سنیں ۔ انہوں نے کہاکہ عوامی نمائندوں کا فرض بنتا ہے کہ وہ ماحولیات کے تئیں لوگوں کو بیدار کریں۔

Intro:Body:

news


Conclusion:
ETV Bharat Logo

Copyright © 2024 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.