ریاست بہار کے ضلع دربھنگہ سے تعلق رکھنے والے سابق مرکزی وزیر محمد علی اشرف فاطمی نے مودی حکومت کے ذریعہ کیے گئے فیصلے کو کشمیر کے لئے بہتر نہیں کہا۔
انہوں نے کہا کہ بی جے پی نے اپنے کسی بھی اتحاد والی پارٹی سے اس معاملے پر کوئی رائے مشورہ نہیں لیا ہے۔
اس فیصلے سے قبل انہیں کم از کم کشمیر کی عوام سے اور وہاں کے اعلی رہنماؤں نیز تمام سیاسی پارٹیوں سے مشورہ کرنا چاہیے تھا ۔
مسٹر فاطمی نے کہا کہ برسوں پہلے ہمارے ملک کے اعلی رہنماؤں نے 370 اور 35 اے، آرٹیکل کے تحت جموں و کشمیر کو خصوصی درجہ دیا تھا ۔ مودی حکومت نے کسی کی پرواہ کیے بغیر اور منمانے طریقے سے یہ فیصلہ کیا ہے جس کے اثرات اچھے نہیں ہوں گے۔
فاطمی کے مطابق یہ فیصلہ بی جے پی کا اپنا ایجنڈا ہے، ان کے کسی دوسرے اتحادی جماعتوں کا نہیں -