ETV Bharat / state

گیا: اردو عمل گاہ کے ذریعے اردو عملے کی تربیت

ضلع اردوعمل گاہ کے تحت اردو عملے کی صلاحیت سازی کے لیے پروگرام منعقد کیا گیا۔ اردو عمل گاہ میں افسران نے اپنے خطاب میں کہا کہ ' اردو میٹھی زبان ہے، جو ہمیں امن و شانتی کا پیغام دیتی ہے. یہ کہنے میں کسی کو بھی جھجھک نہیں ہونی چاہیے کہ اردو اسی ملک کی مٹی سے پیدا ہوئی ہے اوراس لیے یہ آج عوام کی زبان بن گئی ہے۔'

author img

By

Published : Aug 1, 2021, 11:41 AM IST

اردو عمل گاہ
اردو عمل گاہ

بہار کے ضلع گیا کے اردو عملے کی صلاحیت سازی کی غرض سے "اردو عمل گاہ" منعقد ہوا۔ اردو عمل گاہ ضلع پریشد کے کانفرنس ہال میں منعقد ہوا۔ اس تقریب کی صدارت ضلع اردو زبان سیل کی انچارج نے بخوبی انجام دیا۔

اردو عملے کی تربیت

اس موقع پر ضلع کے اردو ملازمین بالخصوص اردو مترجم ونائب مترجمین نے صلاحیت سازی کی تقریب میں حصہ لیا۔ دو گھنٹے تک اردو ملازمین نے بیٹھ کر امتحان کی طرح ہی سوالوں کے جواب دیے۔

افسران نے اس موقع پر اردو کے تئیں اپنے احساسات و جذبات کا اظہار کیا اور کہا کہ زبان اردو نہ صرف دنیا کے متعدد ممالک میں معروف ومقبول ہے بلکہ اس کی مٹھاس کے سبھی قائل ہیں۔

انہوں نے کہا کہ اردو زبان کے فروغ کے لیے حکومت بہار اور ضلع انتظامیہ کوشاں ہے۔ تاہم رسمی طور سے یہ کہنا کہ ہم اردو کے چاہنے والے ہیں اس سے کام آسان نہیں ہوگا۔ بلکہ اس کے فروغ میں حکومت اور انتظامیہ کے شانہ بشانہ کھڑے ہونے کی ضرورت ہے۔

اردو کے فروغ کیلئے اردو مترجمین کی ذمہ داری اہم ہے۔ اور ان کے کردار اور محنت سے عوام کے ساتھ غیر اردو داں طبقے میں اردو کو لیکر دلچسپی بڑھے گی، اردو عمل گاہ کے اغراض و مقاصد یہی ہیں کہ نئے یا فصیح الفاظ جو دوسری زبانوں یا اردو کے ہوں ان سے اردو ملازمین اپڈیٹ ہوں تاکہ کسی موقع پر یا ترجمہ کے دوران انہیں معلومات نہیں ہونے کی وجہ سے شرمندگی کا سامنا نہیں کرنا پڑے۔

اردو ڈائریکٹوریٹ اور ضلع انتظامیہ کی مشترکہ کوششوں سے اردو عمل گاہ کا انعقاد ہر برس ہوتا ہے تاہم اس کا فائدہ اردو کے فروغ کے تعلق سے ہوتا نہیں ہے ؟

اس سوال کے جواب میں ضلع اردو زبان سیل کی انچارج سوشری اروپ نے کہا کہ یہ ایک امتحان کی طرح ہوتا ہے۔ حالانکہ ان کی کاپی یہاں جانچ نہیں ہوتی ہے۔ محکمہ میں کاپیاں جاتی ہیں، نمبرات تو نہیں دیئے جاتے ہیں لیکن امتحان دینے والوں کو خودکی صلاحیت کا پتہ چلتا ہے. نئے الفاظ سے واقف ہوتے ہیں، اردو ملازمین اپنی خودکی صلاحیت کا جائزہ لیتے ہیں کہ ان میں کیا کمیاں ہیں، فائدے ہیں تاہم عوامی سطح پر نظر آنے والا یہ معاملہ نہیں ہے.

اردو عمل گاہ میں نہ صرف اردو ملازمین کی صلاحیت سازی ہوتی ہے بلکہ انہیں اردو کے فروغ کیلئے حساس کرایا جاتا ہے. ان کی دلچسپی بڑھائی جاتی ہے اور ان سے کہا جاتاہے کہ وہ اپنے دفتر میں اردو کے فروغ کے لیے اردو میں درخواست لیں اور لوگوں سے اردو میں درخواست دینے کے لئے بیدار بھی کریں۔


اردو عمل گاہ میں شرکت کے لئے پہنچے ڈسٹرکٹ ڈپٹی کلکٹر شہباز عالم نے اردو عمل گاہ کی اہمیت اور اس کے مقاصد پر کہا کہ بہار حکومت اور ضلع انتظامیہ اردو کے فروغ کیلئے کوشاں ہے. اسی کڑی میں یہ اہم پروگرام ہے پہلے اپنے گھر سے کسی کام کی شروعات کی جاتی ہے اور یہی وجہ ہے کہ اردو کے فروغ کے لیے ضلع انتظامیہ پہلے اپنے ملازمین کو حساس اور سنجیدہ بنانے کی کوشش کی ہے. اس میں اردو ملازمین جو ضلع کے مختلف بلاکس اور سب ڈویژن میں تعینات ہیں انہیں مدعو کیا گیا ہے اور انہیں اردو کے لیے کس طرح کام کرنے چاہیے اسکی تربیت بھی دی جاتی ہے
جبکہ اس موقع پر ضلع پروگرام افسر تنویر عالم نے کہا کہ اردو کو بہار میں دوسری سرکاری زبان کا درجہ حاصل ہے اور اس کے فروغ کے لیے کام بھی ہوتے ہیں۔ لیکن افسوس یہ ہے کہ اس محبت اور میٹھی زبان کو بھی ایک طبقے سے جوڑنے کے لیے افواہوں کا بازار گرم کیا گیا ۔حالانکہ انتظامیہ اور حکومت کی سطح پر افواہوں پر قدغن لگانے بھی کوشش کی گئی ہے۔ لیکن پھر بھی آج ضرورت ہے کہ ہرفرد کھڑے ہوکر اردو کے فروغ میں حصہ لے اور بتائے کہ دراصل اردو زبان کسی ایک فرقے یا علاقے کی نہیں ہے بلکہ یہ ہندوستان کی اور فرد کی زبان ہے.

ضلع کھیل افسر شمیم انصاری نے کہا کہ ان کی مادری زبان ہے ۔اور مادری زبان کی حفاظت ہماری ذمہ داری ہے. اردو کے فروغ کیلئے صرف بیان بازی سے کام لینا نہیں چاہیے بلکہ حقیقی طور پر اسکے استعمال سے ہی فروغ ہوگا. گھروں میں اردو کو بول چال کے ساتھ پڑھنے لکھنے میں لائیں

مزید پڑھیں :

اردو کے فروغ کے تئیں اپنی ذمہ داریاں بخوبی نبھائیں : امتیاز کریمی



پروگرام میں موجود افسران نے کہااردو کے فروغ کے تئیں حکومت بہار اور ضلع انتظامیہ کا پابند عہد ضروری ہے ا. ساتھ ہی اردو زبان سیل کے ذریعے کی جاری کوششوں کا ذکر کرتے ہوئے زبان اردو کی سے اپنی محبت کا اظہار کرنے کی کوشش کی گئی. اس کے بعد محفل ذوق و شوق سجائی گئی جس میں اردو ملازمین نے ادبی و شعری نگارشات وغیرہ کے ذریعہ حاضرین کو محظوظ کرنے کے ساتھ ساتھ ادبی صلاحیت کا مظاہرہ کیا ۔آخر میں سعید اختر نائب اردو مترجم کے کلمات تشکر پر اردو عمل گاہ کا اختتام عمل میں آیا

بہار کے ضلع گیا کے اردو عملے کی صلاحیت سازی کی غرض سے "اردو عمل گاہ" منعقد ہوا۔ اردو عمل گاہ ضلع پریشد کے کانفرنس ہال میں منعقد ہوا۔ اس تقریب کی صدارت ضلع اردو زبان سیل کی انچارج نے بخوبی انجام دیا۔

اردو عملے کی تربیت

اس موقع پر ضلع کے اردو ملازمین بالخصوص اردو مترجم ونائب مترجمین نے صلاحیت سازی کی تقریب میں حصہ لیا۔ دو گھنٹے تک اردو ملازمین نے بیٹھ کر امتحان کی طرح ہی سوالوں کے جواب دیے۔

افسران نے اس موقع پر اردو کے تئیں اپنے احساسات و جذبات کا اظہار کیا اور کہا کہ زبان اردو نہ صرف دنیا کے متعدد ممالک میں معروف ومقبول ہے بلکہ اس کی مٹھاس کے سبھی قائل ہیں۔

انہوں نے کہا کہ اردو زبان کے فروغ کے لیے حکومت بہار اور ضلع انتظامیہ کوشاں ہے۔ تاہم رسمی طور سے یہ کہنا کہ ہم اردو کے چاہنے والے ہیں اس سے کام آسان نہیں ہوگا۔ بلکہ اس کے فروغ میں حکومت اور انتظامیہ کے شانہ بشانہ کھڑے ہونے کی ضرورت ہے۔

اردو کے فروغ کیلئے اردو مترجمین کی ذمہ داری اہم ہے۔ اور ان کے کردار اور محنت سے عوام کے ساتھ غیر اردو داں طبقے میں اردو کو لیکر دلچسپی بڑھے گی، اردو عمل گاہ کے اغراض و مقاصد یہی ہیں کہ نئے یا فصیح الفاظ جو دوسری زبانوں یا اردو کے ہوں ان سے اردو ملازمین اپڈیٹ ہوں تاکہ کسی موقع پر یا ترجمہ کے دوران انہیں معلومات نہیں ہونے کی وجہ سے شرمندگی کا سامنا نہیں کرنا پڑے۔

اردو ڈائریکٹوریٹ اور ضلع انتظامیہ کی مشترکہ کوششوں سے اردو عمل گاہ کا انعقاد ہر برس ہوتا ہے تاہم اس کا فائدہ اردو کے فروغ کے تعلق سے ہوتا نہیں ہے ؟

اس سوال کے جواب میں ضلع اردو زبان سیل کی انچارج سوشری اروپ نے کہا کہ یہ ایک امتحان کی طرح ہوتا ہے۔ حالانکہ ان کی کاپی یہاں جانچ نہیں ہوتی ہے۔ محکمہ میں کاپیاں جاتی ہیں، نمبرات تو نہیں دیئے جاتے ہیں لیکن امتحان دینے والوں کو خودکی صلاحیت کا پتہ چلتا ہے. نئے الفاظ سے واقف ہوتے ہیں، اردو ملازمین اپنی خودکی صلاحیت کا جائزہ لیتے ہیں کہ ان میں کیا کمیاں ہیں، فائدے ہیں تاہم عوامی سطح پر نظر آنے والا یہ معاملہ نہیں ہے.

اردو عمل گاہ میں نہ صرف اردو ملازمین کی صلاحیت سازی ہوتی ہے بلکہ انہیں اردو کے فروغ کیلئے حساس کرایا جاتا ہے. ان کی دلچسپی بڑھائی جاتی ہے اور ان سے کہا جاتاہے کہ وہ اپنے دفتر میں اردو کے فروغ کے لیے اردو میں درخواست لیں اور لوگوں سے اردو میں درخواست دینے کے لئے بیدار بھی کریں۔


اردو عمل گاہ میں شرکت کے لئے پہنچے ڈسٹرکٹ ڈپٹی کلکٹر شہباز عالم نے اردو عمل گاہ کی اہمیت اور اس کے مقاصد پر کہا کہ بہار حکومت اور ضلع انتظامیہ اردو کے فروغ کیلئے کوشاں ہے. اسی کڑی میں یہ اہم پروگرام ہے پہلے اپنے گھر سے کسی کام کی شروعات کی جاتی ہے اور یہی وجہ ہے کہ اردو کے فروغ کے لیے ضلع انتظامیہ پہلے اپنے ملازمین کو حساس اور سنجیدہ بنانے کی کوشش کی ہے. اس میں اردو ملازمین جو ضلع کے مختلف بلاکس اور سب ڈویژن میں تعینات ہیں انہیں مدعو کیا گیا ہے اور انہیں اردو کے لیے کس طرح کام کرنے چاہیے اسکی تربیت بھی دی جاتی ہے
جبکہ اس موقع پر ضلع پروگرام افسر تنویر عالم نے کہا کہ اردو کو بہار میں دوسری سرکاری زبان کا درجہ حاصل ہے اور اس کے فروغ کے لیے کام بھی ہوتے ہیں۔ لیکن افسوس یہ ہے کہ اس محبت اور میٹھی زبان کو بھی ایک طبقے سے جوڑنے کے لیے افواہوں کا بازار گرم کیا گیا ۔حالانکہ انتظامیہ اور حکومت کی سطح پر افواہوں پر قدغن لگانے بھی کوشش کی گئی ہے۔ لیکن پھر بھی آج ضرورت ہے کہ ہرفرد کھڑے ہوکر اردو کے فروغ میں حصہ لے اور بتائے کہ دراصل اردو زبان کسی ایک فرقے یا علاقے کی نہیں ہے بلکہ یہ ہندوستان کی اور فرد کی زبان ہے.

ضلع کھیل افسر شمیم انصاری نے کہا کہ ان کی مادری زبان ہے ۔اور مادری زبان کی حفاظت ہماری ذمہ داری ہے. اردو کے فروغ کیلئے صرف بیان بازی سے کام لینا نہیں چاہیے بلکہ حقیقی طور پر اسکے استعمال سے ہی فروغ ہوگا. گھروں میں اردو کو بول چال کے ساتھ پڑھنے لکھنے میں لائیں

مزید پڑھیں :

اردو کے فروغ کے تئیں اپنی ذمہ داریاں بخوبی نبھائیں : امتیاز کریمی



پروگرام میں موجود افسران نے کہااردو کے فروغ کے تئیں حکومت بہار اور ضلع انتظامیہ کا پابند عہد ضروری ہے ا. ساتھ ہی اردو زبان سیل کے ذریعے کی جاری کوششوں کا ذکر کرتے ہوئے زبان اردو کی سے اپنی محبت کا اظہار کرنے کی کوشش کی گئی. اس کے بعد محفل ذوق و شوق سجائی گئی جس میں اردو ملازمین نے ادبی و شعری نگارشات وغیرہ کے ذریعہ حاضرین کو محظوظ کرنے کے ساتھ ساتھ ادبی صلاحیت کا مظاہرہ کیا ۔آخر میں سعید اختر نائب اردو مترجم کے کلمات تشکر پر اردو عمل گاہ کا اختتام عمل میں آیا

ETV Bharat Logo

Copyright © 2024 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.