موجودہ حالات کے پیش نظر علماء نے اپیل کی ہے کہ اس برس مسلمان عید الفطر پر نئے کپڑوں کی خریداری نا کریں بلکہ ان پیسوں سے غریب ضرورت مندوں کی مدد کریں۔
رمضان المبارک کا آخری عشرہ سایہ فگن ہے جبکہ موجودہ حالات کے پیش نظر تمام دکانیں بند ہیں۔ اس وجہ سے لوگ عید کی خریداری نہیں کر سکتے اور عید کے لیے نئے کپڑے وغیرہ کی خریداری بھی متاثر ہے۔
ایسی صورتحال میں بہار کے ضلع گیا کے رہنے والے راہل نامی شخص نے غریب و ضرورت مند مسلمانوں تک کپڑے پہنچانے کا ذمہ اٹھایا ہے اور اب تک تقریباً چار سو لوگوں کو مفت میں کپڑے تقسیم کر چکا ہے۔
گیا کے چندوتی موڑ کے پاس واقع سٹی سینٹر مال کے مالک راہل رنجن کی جانب سے سوشل ذرائع کااستعمال کرتے ہوئے غریب و بے سہارا افراد کی معلومات حاصل کر کے ان سے رابطہ کیا جا رہا ہے ہے اور انہیں مفت میں فراہم کئے جا رہے ہیں۔
راہل اسے خدمت خلق کے ساتھ عید کا تحفہ بھی بتاتے ہیں۔
اس بابت راہل نے کہا کہ 'رمضان کے مقدس مہینہ کے اختتام پر یعنی عید پر مسلمان نئے کپڑے پہن کر خوشی مناتے ہیں، خوشی اور محبت کے اس تہوار پر غریب، مزدور افراد بھی حسب استطاعت کپڑوں کی خریداری کرتے ہیں تاہم اس مرتبہ لاک ڈاون کی وجہ سے کام بند ہیں جس کے سبب ان کے پاس پیسے نہیں ہیں اور وہ یہ تہوار صحیح طور پر نہیں منائیں گے۔
اسی لیے راہل نے فیصلہ کیا کہ ان کے پاس کپڑوں کااسٹاک ہے جسے وہ مفت میں ضرورت مند غریب و مزدوروں تک پہنچا کر نیکی حاصل کرنے کی کوشش کریں گے۔
راہل نے مزید کہا کہ اس کے لیے انہوں نے سب سے پہلے اپنے سبھی پرانے گراہکوں کے موبائل فون پر اس کی اطلاع دے کر غریب، بے سہارا افراد کی پہچان کرنے کی اپیل کی۔
اس کے بعد ان کے تعاون سے کپڑا تقسیم کرنے کاسلسلہ شروع ہوا ہے اور اب تک تقریباً چار سو لوگوں تک مفت میں کپڑا جس میں کرتا پائجامہ، شلوار سوٹ وغیرہ تقسیم کرچکے ہیں اور یہ سلسلہ اب بھی جاری ہے۔