بہار کے گیا میں آرجے ڈی رہنما عذیر احمد خان نے بے روزگاری،مہنگائی، فرقہ پرستی اور قانون کی خلاف ورزی جیسے امورپر پر مرکزی و ریاستی حکومت کو تنقید کا نشانہ بنایا۔
انہوں نے کہا کہ پٹرول ڈیزل، سرسوں کے تیل سے لےکر خوردنی کی اشیاء کی قیمتوں میں بے تحاشہ اضافے ہونے سے غرباء پریشان اور متوسط غریبی کے پائیدان تک پہنچ گئے ہیں۔
انہوں نے مزید کہا کہ عام آدمی دو وقت کی روٹی پریشان ہے۔ غربت، بے روزگاری اور مہنگائی سے بچنے کے لیے معاشرے میں ذات اور مذہب کے نام پر نفرت پھیلائی جارہی ہے۔
انہوں نے کہا کہ کسان اپنے مسائل کو لے کر افسران اور حکومت کے نمائندوں تک بار ہا جانے کے باوجود ان کےمسائل حل نہیں ہوئے ہیں.زرعی قوانین کی مخالفت میں کسانوں کی قیمتی جانیں چلی گئں۔ لیکن حکومت کو اس سےکوئی فرق نہیں پڑتا ہے۔
انہوں نے کہاکہ گزشتہ چھ سات برسوں میں ایک نیا ٹرینڈ شروع ہوا ہے کہ حکومت کے خلاف بولنے والوں کو این ایس اے، یوپی اے جیسے قانون کا استعمال کرکے ان پرزیادتی کی جارہی ہے.نفرت و تشدد کی انتہا ہو گئی ہے.
انہوں نے مزید کہا کہ مرکزی حکومت کی نگاہ میں مسلمانوں کے لیے کچھ نہیں ہے. تشدد اور نفرت پھیلانے والوں کو حکومت انعامات اور اعزاز سے نوازتی ہے
انہوں نے کہا کہ آر جے ڈی سربراہ لالو پرساد یادو اور حزب اختلاف کے رہنما تیجسوی یادو کی ہدایت پر کارکنان ہر روز احتجاج کر ینگے۔ ملک میں گنگا جمنی تہذیب اور یہاں کے آپسی اتحاد کو برقرار رکھنے، مہنگائی وبے روزگاری اور اہم مسائل پر گاوں گاؤں جاکر آرجے ڈی کے کارکن عوام کے درمیان سیاسی شعور پیدا کرینگے۔
انہوں نے اس موقع پر عید قرباں کی مبارک باد پیش کی۔ اور کہا کہ آج ہم سب ملکر تہوار منارہے ہیں۔در اصل م یہی ہماری تہذیب ہے۔ اور اسی تہذیب کے علمبردار آرجے ڈی ہے.
مزید پڑھیں :ارریہ: زرعی قوانین کے خلاف آر جے ڈی کارکنان کا احتجاج
انہوں نے کہا کہ ہر بات پر اپنی ضمیر اور اخلاقی فریضہ کی بات کرنے والے نتیش کمار آج ملک کے حالات سے منھ موڑے ہوئے ہیں۔