ضلع ہیڈ کواٹر سے قریب سو کلو میٹر کے فاصلے پر واقع ڈومریا کے کبیسا گاوں کے پاس سڑک پر غیر قانونی طور سے پتھر پھینکے گئے ہیں جس کی وجہ سے اس راستے پر لوگوں کو آمدورفت میں کافی پریشانیوں کا سامنا کرنا پڑ رہا ہے۔
روزانہ موٹرسائیکل سوار اور فوروہیلر گاڑیاں حادثے کا شکار ہو رہی ہیں۔ گزشتہ دو نومبر کو چھٹھ کے دن موٹرسائیکل سوار ایک شخص اس پتھر سے ٹکرا گیا جس کی وجہ سے اس کی حالت انتہائی تشویشناک ہے اور وہ فی الحال انوگرہ نارائن مگدھ میڈیکل کالج میں زیرعلاج ہے۔
ڈاکٹروں کے مطابق 'زخمی شخص کی حالت انتہائی تشویشناک بتائی جارہی ہے۔ اسی کو لے کر آج چار نومبر کو كبیسا گاوں میں مشتعل باشندوں نے سڑک جام کرکے گھنٹوں احتجاج کیا۔'
مقامی باشندوں کا کہنا تھا کہ 'پتھر غیرقانونی طریقے سے سڑک پر گرے ہوئے ہیں۔'
ان کا مطالبہ ہے کہ 'یہ پتھر غیر قانونی طور پر جو گرائے گئے ہیں ان کو جلد سے جلد ہٹایا جائے اور جو شدید زخمی شخص ہے، معاوضہ کی شکل اس کی مدد کی جائے۔'
اطلاعات کے مطابق مہینوں سے اس سڑک پر بڑے بڑے پتھر پڑے ہیں۔ بتایا جا رہا ہے کہ یہ پتھر گٹی کریشر مشینوں کے ہیں جو اسٹاک کے طور پر سڑک کے کنارے ہی پتھر جمع کر دیتے ہیں لیکن ان پر کسی طرح کی کارروائی نہ تو محکمہ کان کنی کی جانب سے ہوتی ہے اور نہ ہی محکمہ سڑک کی طرف سے۔ ادھر ڈومریاتھانہ انچارج ودیا پرساد یادو کی یقین دہانی پر جام کو ہٹایا گیا ہے۔