بہار کے شہر گیا میں حزب اختلاف کے رہنماؤں نے ریاستی حکومت کے خلاف احتجاجی مظاہرہ کیا اور وزیراعلیٰ نتیش کمار کا علامتی پتلا نذر آتش کیا۔ احتجاجیوں نے بہار اسمبلی میں گزشتہ روز ہوئے ہنگامہ کو حکومت کی سازش قرار دیا۔ گیا میں کلکٹریٹ کے سامنے وزیراعلیٰ نتیش کمار کا علامتی پتلا نذر آتش کیا گیا۔
حکومت کے خلاف اس مظاہرے میں راشٹریہ جنتا دل، بائیں بازو کی جماعتوں اور کانگریس کے کارکنان شامل تھے۔ کانگریس کے ضلع صدر چندریکا پرساد نے کہا کہ بہار اسمبلی میں جو کچھ ہوا وہ غیرجمہوری عمل تھا اور اسکی مذمت کی جانی چاہئے۔ ساتھ ہی انہوں نے پٹنہ ڈی ایم اور ایس ایس پی کو برخواست کرنے کا بھی مطالبہ کیا ہے۔
![Gaya: Protest against Nitish Kumar government](https://etvbharatimages.akamaized.net/etvbharat/prod-images/bh-gay-opposition-protests-in-gaya-vis-01-7209226_25032021133729_2503f_1616659649_735.jpg)
سی پی آئی کے ضلع سکریٹری نرنجن کمار نے کہا کہ خصوصی مسلح پولیس قانون سے ہر طبقے کا استحصال ہوگا۔ پولیس جسے چاہے گی حکومت کے اشارے پر کاروائی کرتے ہوئے جیل بھیج دے گی۔ انہوں نے کاہ کہ آئی پی سی کی دفعات میں جب پولیس کو پہلے سے ہی اختیارات حاصل ہیں تو پھر اس طرح کے نئے قانون کی کیا ضرورت ہے۔ انہوں نے اسمبلی میں کل پیش آئے واقعہ کی سخت مذمت کی اور نتیش کمار سے معافی مانگنے کا مطالبہ کیا۔
واضح رہے کہ روزگار کے مطالبہ اور مسلح پولیس بل پر حزب اختلاف اور حکومت آمنے سامنے ہے۔ حکومت جہاں اس بل کے تئیں اپوزیشن رہنماؤں پر عوام کو گمراہ کرنے کا الزام عائد کر رہی ہے وہیں حزب اختلاف پارٹیوں نے حکومت پر طاقت کا غلط استعمال کرنے کا الزام عائد کیا ہے۔ بہار اسمبلی میں ہوئی ہنگامہ آرائی پر حزب اختلاف کی جانب سے ریاست بھر میں احتجاجی مظاہرے کئے جارہے ہیں۔