یہاں ایک ساتھ بارہ ہزار فیکٹریوں میں پچیس ہزار افراد کوروزگار دینے کی کارروائی کی جا رہی ہے ، بنکر سمیتی اور ضلع انتظامیہ کے درمیان اس پرتبادلہ خیال ہوا ہے۔
خیال رہے کہ بہار کے گیا مانپور میں 12 ہزار پاورلومز ہیں۔
لاک ڈاؤن سے پہلے یہاں 40 ہزار ورکز کام کرتے تھے۔
ان میں سے بیشتر دوسری ریاستوں سے تھے جو کہ اپنے اپنے گھروں کو چلے گئے۔
لاک ڈاؤن کے ختم ہونے کے بعد فیکٹریوں کو مقامی مزدوروں کی مدد سے شروع کیا گیا ہے۔
ضلع انتظامیہ نے باہری مزدوروں کی جگہ پر مقامی مزدوروں کو روزگار دینے کا منصوبہ بنکر سمیتی کے ساتھ ملکر بنایا ہے۔
مانپور بنکر سمیتی کے صدر پریم نارائن پٹوا نے کہا کہ فوری طورسے پچیس ہزار لوگوں کو یہاں روزگار ملے گا۔
بہار کے پرائیوٹ سیکٹر میں اتنی تعداد میں کہیں روزگار نہیں ملا ہے۔
انہوں نے کہاکہ لاک ڈاون کے بعد فیکٹریاں توکھل گئی ہیں لیکن ۔ ابھی ایک شفٹ میں ہی کام جاری ہے۔ ایسی صورتحال میں 20 ہزار ورکز کے ساتھ کام کیا جارہا ہے۔
اگر ضلع انتظامیہ 3 شفٹوں میں کام شروع کرنے کی اجازت دیتی ہے تو 40 سے 45 ہزار افراد کو کام مل سکتا ہے۔
انہوں نے کہا کہ جن مزدوروں کو ٹیکسٹائل انڈسٹری میں کام کرنے کا تجربہ نہیں ہے انھیں پولدار کی نوکری دی جائے گی۔
پولدار کے لئے 5 ہزار افراد کی ضرورت ہے۔ نیز ایک ہزار یونٹوں کے لئے بھی ایک ہزار اکاؤنٹنٹ کی ضرورت ہے۔
اس سلسلے میں ڈی ایم ابھیشیک سنگھ نے بتایا کہ لاک ڈاؤن کے دوران دیگر ریاستوں سے واپس آئے بیشتر مزدوروہاں کنسٹرکشن کمپنیوں میں کام کر رہے تھے۔
ضلع انتظامیہ سے وابستہ تعمیراتی کمپنیوں میں ویسےطمزدوروں کو کام دیا جارہا ہے۔ جو افراد غیر تعلیم یافتہ ہیں انہیں منریگا کے تحت کام دیا جائے گا۔
تقریبا 6 ہزار افراد کو جاب کارڈز دیئے گئے ہیں۔ جو ٹیلرنگ کا کام کرتے تھے انہیں ماسک بنانے کے لئے مشین دی گئی ہے ۔
حالانکہ سلائی مشینوں کی تعداد ڈی ایم نے نہیں بتائی۔
ڈی ایم نے بتایا کہ سورت سے آنے والے مہاجر مزدور جو ٹیکسٹائل کی صنعت میں مصروف تھے۔
انھیں مانپور کے پٹواٹو لی کے پاور لوم میں کام دیا جائے ، ہم نے اس حوالے سے بنکر کمیٹی سے بات کی ہے۔
گیا سمیت دیگر اضلاع کے 20 سے 25 ہزار مزدوروں کو کام دیا جائے گا۔