گیا:ریاست بہار کے گیا پولیس نے کامران قمر کے اغوا اور قتل کے معاملے میں دو افراد کو گرفتار کیا ہے جبکہ ایک ملزم ابھی بھی راہ فرار ہے حالانکہ پولیس ان دونوں کی گرفتاری کو بڑی کامیابی تسلیم کر رہی ہے ۔ انہیں گرفتار کرنے میں کامیابی حاصل کرنے والی پولیس کی ٹیم کو ایس ایس پی آشیش بھارتی نے اعزاز سے بھی نوازا ہے۔
شیر گھاٹی کے رتن پورہ گاوں کے رہنے والے جاوید قمر کا سترہ برس کابیٹا کامران قمر تھا ، جس کو گزشتہ دنوں بدمعاشوں نے اغوا کر لیا تھا اور اہل خانہ سے مسلسل تاوان کی رقم مانگ رہے تھے۔ حالانکہ اطلاع کے مطابق گھر والوں نے کامران قمر کو چھوڑنے کے عوض میں بدمعاشوں کو کچھ رقم بھی دی لیکن بدمعاشوں نے پھر بھی کامران قمر کا قتل کردیا۔
ایس ایس پی آشیش بھارتی نے ہفتہ کو پریس کانفرنس کرکے کہاکہ گزشتہ دس دسمبر کو شیر گھاٹی تھانہ میں جاوید قمر نے تحریری شکایت درج کروائی کہ ان کا بیٹا کالج کے لئے گھر سے نکلا تاہم اب تک وہ واپس نہیں آیا اور اسی دن سے ان کے پاس تاوان کی رقم کے لیے فون آرہا ہے۔ جس کے بعد پولیس نے اس پورے معاملے کو سنجیدگی سے لیا اور شیر گھاٹی تھانہ میں 1231/23 مقدمہ درج کیا۔ اس معاملے کی تحقیقات شروع کردی گئی۔ اس واقعہ کی حساسیت کے پیش نظر ایس پی سیٹی کی قیادت میں پولیس کی خصوصی ٹیم تشکیل دی گئی۔
اُنہوں نے بتایا کہ جب پولیس نے اس معاملے کی جانچ شروع کی تو پتہ چلا کہ كال مختلف ضلعوں سے آرہی ہے جس میں ویشالی، سارن، نوادہ، پٹنہ اور جہان آباد ضلعے شامل ہیں جہاں سے فون آیا البتہ سبھی فون نمبر فرضی پائے گئے کیونکہ وہ سبھی نمبر دوسروں کے نام سے تھے۔ اس کی وجہ سے گروہ کی پہچان کرنے میں کافی پریشانی ہوئی لیکن پھر بھی پولیس ٹیم مسلسل لگی رہی۔ اس دوران دو سو مقامات کے سی سی ٹی وی کیمرے کے فوٹیج دیکھے گئے۔
یہ بھی پڑھیں:گیا کے اقلیتی ادارہ اقرا اسکول میں سائنس لیبارٹری کا افتتاح
ساتھ ہی بارہ ہزار سے زیادہ موبائل فونز کے سی ڈی آر دیکھا گیا، اسی دوران آخری بار مغوی لڑکے کا موبائل فون جہان آباد میں ٹریس ہوا اور اس کے بعد سے ہی اس کا موبائل فون بند پایا گیا۔ کامران کا جہان آباد کے گھوسی تھانہ حلقہ میں آخری بار لوکیشن ملا تھا۔ جانچ کے دوران شیوم کمار کوپٹنہ سے پکڑا گیا اور اس سے پوچھ تاچھ کی گئی۔
اس کی نشاندھی پر اس کے گھر سے مغوی لڑکے کا موبائل فون اور گھڑی بھی برآمد کی گئی اور اس کی نشاندھی پر ہی کامران قمر کی لاش برآمد ہوئی۔ اس معاملے میں اس کے دوسرے ساتھی شوبھم کو بھی گرفتار کیا گیا ہے جبکہ ایک اب بھی فرار ہے جس کی گرفتاری کے لیے چھاپے مارے جارہے ہیں۔