گیا:ریاست بہار سے باگیشور دھام کے ساشتری دھریندرساشتری کی واپسی ہوچکی ہے تاہم دھریندر ساشتری کو لیکر سیاست ابھی تک جاری ہے۔ آج ایک بار پھر جن ادھیکار پارٹی کے قومی صدر پپویادو نے دھریندر ساشتری کے ساتھ بی جے پی کو شدید تنقید کا نشانہ بنایا ہے۔
پپو یادو نے کہا کہ باگیشور سرکار کی کتھا بی جے پی کاایجنڈہ تھا ۔پپو یادو سنیچرکو گیا میں تھے اس موقع پر انہوں نے دھریندر شاستری کا نام لیے بغیر کہا کہ گذشتہ دنوں جو پٹنہ میں جو آئے تھے وہ بی جے پی کا ایجنٹ تھا انہوں نے دھریندر ساشتری کے لیے اس دوران چھچھورا لفظ کا بھی استعمال کیا اور پوچھے جانے پر کہا جنسی زیاتی کرنے والے کو ریپسٹ نہ کہا جائے، جھوٹے کو جھوٹا نہ کہا جائے تو کیا کہا جائے گا۔
انہوں نے کہاکہ بی جے پی ہرالیکشن سے پہلے چھچھورے کی جماعت کھڑا کرتی ہے، 2024کے لیے اس چھچھورے کو کھڑا کیا ہے جو بِیٹیوں اور عورتوں کی عزت نہیں کرتا ہے ،بہار کے لوگوں کو بی جے پی نے پاگل کہلوایاہے انہوں نے بہار حکومت سے مطالبہ کیا کہ دھریندر ساشتری پر توہم پرستی پھیلانے اور اس کو فروغ دینے کے معاملے پر آئین کی دفعہ 219 کے تحت مقدمہ درج کرے کیونکہ اس دفعہ میں مقدمہ درج کرنے کی اجازت ہے ' دیویہ دربار اور پرچی نکالنے ' کے نام پر توہم پرستی کو بڑھایا جا تا ہے ، یہ بی جے پی کا پروجیکٹ کیا ہوا ہے اس کا مقصد معاشرے میں آپسی اتحاد کوتوڑنا ہے۔
انہوں نے اس دوران میڈیا پر بھی تنقید کی اور کہاکہ ہند ومسلمان کرانے کیلئے یہ بھی ایجنڈہ طے کراتے ہیں اور پھر دن بھر ٹی وی کے سامنے لوگوں کو۔ لڑوایا جاتا ہے ۔
پپویادو نے دھریندر ساشتری پر طنزیہ انداز میں کہاکہ بابا طاقتور ہے اور اسکے پاس کوئی طاقت ہے تو مگدھ میں پانی کا مسئلہ ہے پرچہ نکال کردے اور پانی کی قلت ختم کردے ، بے روزگاری مہنگائی کو پرچہ سے ختم کردے، جسکے لیے یہ سب ڈرامہ بی جے پی کے کہنے پر کرتاہے،اس میں ہندو مسلم کے نام پر پہلا ایجنڈہ پاکستان کو تباہ وبرباد کردے ، میاں کو ختم کردے انہوں نے کہا کہ دھریندر ساشتری بی جے پی کے کہنے پر ہندوں کے جذبات کو بھڑکانے کی کوشش کررہاہے،مہذب معاشرے کو ایسے لوگوں کی مخالفت میں آگے آنے کی ضرورت ہے ۔
مزید پڑھیں:Dhirendra Shastri Program In Patna بابا دھریندر شاستری کو روکنے کے لیے تیج پرتاپ نے فوج تیار کی؟
پپویادو نے اس موقع پر براہ راست بی جے پی پر بھی حملہ کیا اور ساتھ ہی گودھرا پلواما نوٹ بندی کے مسلہ پر شدید تبصرہ کیا انہوں نے کہا کہ نوٹ بندی بیس آدمیوں کو فائدہ پہنچانے کے لیے کی گئی تھی جس کے نتیجے میں مہنگائی بڑھی ہے ایک بار پھر انہی لوگوں کے اشارے پر دو ہزار کے نوٹ بند کردیے گئے ہیں