ETV Bharat / state

Faizan Murder Case فیضان کے قتل کا ویڈیو وائرل ہونے کے بعد پولیس سرگرم، دو ملزم گرفتار

author img

By

Published : Jan 8, 2023, 10:25 AM IST

گیا میں فیضان کے قتل کا ویڈیو وائرل ہونے کے بعد پولیس سرگرم ہو گئی ہے۔ اس معاملے میں پولیس نے ایک اور ملزم کو گرفتار کر لیا ہے۔ ایس ایس پی نے فیضان قتل معاملے میں بقیہ ملزمین کی گرفتاری کے لیے پولیس کی خصوصی ٹیم تشکیل دی ہے۔ فیضان کا قتل گذشتہ سال اگست مہینے میں ہوا تھا۔ video of Faizan murder went viral

فیضان کے قتل کا ویڈیو وائرل ہونے کے بعد پولیس متحرک ہوئی
فیضان کے قتل کا ویڈیو وائرل ہونے کے بعد پولیس متحرک ہوئی

گیا: ریاست بہار کے ضلع گیا میں ایک قتل کی واردات کے بعد پولیس چار مہینوں تک سوتی رہی، مگر چار مہینوں کے بعد جب واردات کا ویڈیو وائرل ہوا تو پولیس حرکت میں آگئی۔ ایس ایس پی آشیش بھارتی نے ویڈیو کو دیکھنے کے بعد ایس آئی ٹی کی تشکیل کرکے چوبیس گھنٹے کے اندر کارروائی کرنے کی ہدایت دی تھی۔ ایس آئی ٹی نے سنیچر کو ایک ملزم کو گرفتار کر لیا۔ دراصل شہر کے کوتوالی تھانہ علاقہ کی جامع مسجد کا رہنے والے محمد فیضان کو 18 اگست 2022 کو موریہ گھاٹ کے علاقے میں گولی مار کر ہلاک کر دیا گیا تھا۔ یہ پورا واقعہ سی سی ٹی وی کیمرے میں قید ہوگیا، جمعہ کے دن قتل کے چار ماہ بعد اچانک اس قتل کا ویڈیو فوٹیج وائرل ہوگیا۔

جب اس واردات کا وائرل ویڈیو ایس ایس پی آشیش بھارتی تک پہنچا تو انہوں نے معاملے کو سنجیدگی سے لیتے ہوئے ایس آئی ٹی کی تشکیل کی۔ اس معاملے میں اب تک کل دو ملزمین کی گرفتار ہو چکی ہے، جب کہ 11 افراد اب بھی مفرور بتائے گئے ہیں۔ دراصل یہ پوری کارروائی نئے ایس ایس پی آشیش کمار کی ہدایت پر ہوئی ہے۔ انہوں نے اس وقت کے کوتوالی تھانہ انچارج اور کیس کے آئی او کے خلاف بھی محکمانہ کارروائی شروع کردی ہے۔ واضح رہے کہ جامع مسجد محلہ کے رہنے والے محمد پرویز کے بیٹے محمد فیضان کا گزشتہ سال اگست ماہ میں مجرموں نے گولی مار کرقتل کردیا تھا۔ Faizan Murder Case

اس معاملے میں چودہ افراد کو نامزد بنایا گیا تھا تاہم چار ماہ گزرنے کے باوجود پولیس صرف ایک بدمعاش کو گرفتار کرسکی تھی جب کہ ایک دوسرے ملزم کو جو کسی اور معاملے میں گرفتار ہوا تھا اس کو ریمانڈ پر لیا تھا۔ اس معاملے میں ملزمان کی جانب سے فیضان کے گھر والوں کو مقدمہ واپس لینے کی دھمکی دی جارہی تھی۔ لواحقین کارروائی کے لیے پولیس کے اعلیٰ حکام کے دفاتر کا چکر کاٹتے رہے تاہم گزشتہ چار مہینوں میں کوئی کارروائی نہیں ہوئی لیکن جب کل جمعہ کو اچانک قتل کا ایک ویڈیو فوٹیج وائرل ہوگیا جس کے بعد ایس ایس پی کی سخت سرزنش اور کارروائی پر پولیس متحرک ہوگئی۔

یہ بھی پڑھیں:

واضح ہو کہ وائرل سی سی ٹی وی فوٹیج میں واضح طور پر دیکھا جا رہا تھا کہ مجرموں نے فیضان کو پہلے پیروں میں گولی ماری، جس کے بعد وہ آہستہ آہستہ بھاگ کر ایک گھر میں چھپ گیا۔ تبھی پیچھے سے مجرم وہاں پہنچ جاتے ہیں اور پھر گولی مار کر قتل کر دیتے ہیں۔ تاہم فیضان کی فوری طور پر موت نہیں ہوتی ہے، زخمی حالت میں فیضان نے اپنے والد کو فون کرکے اس کی اطلاع دی تھی۔ کافی دیر بعد مقامی لوگ زخمی حالت میں علاج کے لیے اسے اسپتال لے جا رہے تھے کہ راستے میں ہی اس کی موت ہو گئی، ویڈیو اتنا خوفناک ہے کہ اسے دیکھ کر ایس ایس پی بھی سکتے میں آگئے تھے۔ The police were mobilized after the video of Faizan murder went viral

ایس ایس پی آشیش بھارتی نے بتایا کہ فیضان قتل معاملے میں سٹی ایس پی کی قیادت میں ایس آئی ٹی تشکیل دی گئی ہے۔ ایس آئی ٹی نے بارہ گھنٹے کے اندر ایک ملزم روہت عرف موت کو گرفتار کرلیا ہے جب کہ بقیہ ملزمان کو گرفتار کرنے کے لیے چھاپے ماری کی جارہی ہے۔ انہوں نے کہا کہ اب تک تین ملزمان کی گرفتاری ہوچکی ہے جس میں ابھشیک کمار اور روہت کمار شامل ہیں اور ان دونوں کے خلاف چارج شیٹ بھی عدالت میں دائر کی جاچکی ہے۔ بقیہ ملزموں کو بھی گرفتار کرلیا جائے گا۔ انہوں نے فوری طور پر اس کیس کی فائل اپنے دفتر میں طلب کی اور اس کے بعد ایس آئی ٹی کی تشکیل دی۔ اس معاملے میں کوتوالی تھانہ میں کانڈ نمبر 511/22 درج ہے۔

فیضان کے قتل کا ویڈیو وائرل ہونے کے بعد پولیس کا بیان

گیا: ریاست بہار کے ضلع گیا میں ایک قتل کی واردات کے بعد پولیس چار مہینوں تک سوتی رہی، مگر چار مہینوں کے بعد جب واردات کا ویڈیو وائرل ہوا تو پولیس حرکت میں آگئی۔ ایس ایس پی آشیش بھارتی نے ویڈیو کو دیکھنے کے بعد ایس آئی ٹی کی تشکیل کرکے چوبیس گھنٹے کے اندر کارروائی کرنے کی ہدایت دی تھی۔ ایس آئی ٹی نے سنیچر کو ایک ملزم کو گرفتار کر لیا۔ دراصل شہر کے کوتوالی تھانہ علاقہ کی جامع مسجد کا رہنے والے محمد فیضان کو 18 اگست 2022 کو موریہ گھاٹ کے علاقے میں گولی مار کر ہلاک کر دیا گیا تھا۔ یہ پورا واقعہ سی سی ٹی وی کیمرے میں قید ہوگیا، جمعہ کے دن قتل کے چار ماہ بعد اچانک اس قتل کا ویڈیو فوٹیج وائرل ہوگیا۔

جب اس واردات کا وائرل ویڈیو ایس ایس پی آشیش بھارتی تک پہنچا تو انہوں نے معاملے کو سنجیدگی سے لیتے ہوئے ایس آئی ٹی کی تشکیل کی۔ اس معاملے میں اب تک کل دو ملزمین کی گرفتار ہو چکی ہے، جب کہ 11 افراد اب بھی مفرور بتائے گئے ہیں۔ دراصل یہ پوری کارروائی نئے ایس ایس پی آشیش کمار کی ہدایت پر ہوئی ہے۔ انہوں نے اس وقت کے کوتوالی تھانہ انچارج اور کیس کے آئی او کے خلاف بھی محکمانہ کارروائی شروع کردی ہے۔ واضح رہے کہ جامع مسجد محلہ کے رہنے والے محمد پرویز کے بیٹے محمد فیضان کا گزشتہ سال اگست ماہ میں مجرموں نے گولی مار کرقتل کردیا تھا۔ Faizan Murder Case

اس معاملے میں چودہ افراد کو نامزد بنایا گیا تھا تاہم چار ماہ گزرنے کے باوجود پولیس صرف ایک بدمعاش کو گرفتار کرسکی تھی جب کہ ایک دوسرے ملزم کو جو کسی اور معاملے میں گرفتار ہوا تھا اس کو ریمانڈ پر لیا تھا۔ اس معاملے میں ملزمان کی جانب سے فیضان کے گھر والوں کو مقدمہ واپس لینے کی دھمکی دی جارہی تھی۔ لواحقین کارروائی کے لیے پولیس کے اعلیٰ حکام کے دفاتر کا چکر کاٹتے رہے تاہم گزشتہ چار مہینوں میں کوئی کارروائی نہیں ہوئی لیکن جب کل جمعہ کو اچانک قتل کا ایک ویڈیو فوٹیج وائرل ہوگیا جس کے بعد ایس ایس پی کی سخت سرزنش اور کارروائی پر پولیس متحرک ہوگئی۔

یہ بھی پڑھیں:

واضح ہو کہ وائرل سی سی ٹی وی فوٹیج میں واضح طور پر دیکھا جا رہا تھا کہ مجرموں نے فیضان کو پہلے پیروں میں گولی ماری، جس کے بعد وہ آہستہ آہستہ بھاگ کر ایک گھر میں چھپ گیا۔ تبھی پیچھے سے مجرم وہاں پہنچ جاتے ہیں اور پھر گولی مار کر قتل کر دیتے ہیں۔ تاہم فیضان کی فوری طور پر موت نہیں ہوتی ہے، زخمی حالت میں فیضان نے اپنے والد کو فون کرکے اس کی اطلاع دی تھی۔ کافی دیر بعد مقامی لوگ زخمی حالت میں علاج کے لیے اسے اسپتال لے جا رہے تھے کہ راستے میں ہی اس کی موت ہو گئی، ویڈیو اتنا خوفناک ہے کہ اسے دیکھ کر ایس ایس پی بھی سکتے میں آگئے تھے۔ The police were mobilized after the video of Faizan murder went viral

ایس ایس پی آشیش بھارتی نے بتایا کہ فیضان قتل معاملے میں سٹی ایس پی کی قیادت میں ایس آئی ٹی تشکیل دی گئی ہے۔ ایس آئی ٹی نے بارہ گھنٹے کے اندر ایک ملزم روہت عرف موت کو گرفتار کرلیا ہے جب کہ بقیہ ملزمان کو گرفتار کرنے کے لیے چھاپے ماری کی جارہی ہے۔ انہوں نے کہا کہ اب تک تین ملزمان کی گرفتاری ہوچکی ہے جس میں ابھشیک کمار اور روہت کمار شامل ہیں اور ان دونوں کے خلاف چارج شیٹ بھی عدالت میں دائر کی جاچکی ہے۔ بقیہ ملزموں کو بھی گرفتار کرلیا جائے گا۔ انہوں نے فوری طور پر اس کیس کی فائل اپنے دفتر میں طلب کی اور اس کے بعد ایس آئی ٹی کی تشکیل دی۔ اس معاملے میں کوتوالی تھانہ میں کانڈ نمبر 511/22 درج ہے۔

ETV Bharat Logo

Copyright © 2024 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.