ریاست بہار کے ضلع گیا کے آمس تھانہ علاقہ میں ساتویں کلاس کی لڑکی کے ساتھ اجتماعی جنسی زیادتی کے واقعہ میں ایک اور نیا انکشاف ہوا ہے۔ مجرموں نے لڑکی کو ایک بار نہیں بلکہ دو بار مختلف مقامات پر دو گھنٹوں تک زیادتی کا نشانہ بنایا۔ اس بات کا انکشاف ہونے کے بعد مہیلا تھانہ کی پولیس نے ایف ایس ایل ٹیم کے ہمراہ دونوں مقامات پر پہنچ کر معائنہ کیا۔ ساتھ ہی ایف ایس ایل ٹیم نے جائے وقوعہ سے کچھ نمونے بھی اکٹھے کیے ہیں۔ اس کیس میں دو مجرموں زیدی خان اور کاکو خان گرفتار کیے جاچکے ہیں ۔ تیسرا تاحال فرار ہے۔ Class 7 girl sexually assaulted in Gaya
دراصل یہ واقعہ 30 نومبر کا ہے۔ لیکن اس واقعہ کا انکشاف 6 دسمبر کو ہوا۔ جس کے بعد پولیس نے کیس درج کیا۔ اس واقعہ کو تین لڑکوں نے مل کر انجام دیا۔ پولیس نے مقدمہ درج کرنے کے بعد ابتدائی تفتیش میں انکشاف کیا کہ زیادتی کا واقعہ ٹرک کے کنٹینر میں ہی انجام دیا گیا۔ لیکن اس معاملے میں جب خاتون پولیس تھانہ انچارج روی رنجنا نے متاثرہ لڑکی سے گہرائی سے پوچھ تاچھ کی تو ایک نئی بات سامنے آئی ہے۔
متاثرہ نے تھانہ انچارج اور کیس کے آئی او روی رنجنا کو بتایا کہ تین مجرموں نے اس کے ساتھ ایک نہیں بلکہ دو بار جنسی زیادتی کی واردات کو انجام دیا ہے۔ مجرم پہلے اسے ایک گھر میں لے گئے اور وہاں اس کے ساتھ زیادتی کی۔ اس کے بعد وہ اسے ایک ٹرک کے کنٹینر پر لے گئے اور وہاں بھی اجتماعی جنسی زیادتی کی واردات کو انجام دیا۔ پولس تھانہ انچارج روی رنجنا نے ای ٹی وی بھارت کے نمائندہ کو بتایا کہ اس معاملے میں پولس نے دونوں جگہوں کا معائنہ کیا ہے۔ دونوں جگہوں کی شناخت لڑکی نے خود کی ہے پولیس کے ہاتھ کچھ ثبوت لگے ہیں۔
مزید پڑھیں:گیا: کمسن بچی کے ساتھ جنسی زیادتی اور قتل کا معمہ حل