ETV Bharat / state

Gaya Municipal Elections مختلف وارڈز میں مسلم امیدواروں کی جانب سے پرچہ نامزدگیاں داخل

گیا میونسپل کارپوریشن کے انتخاب کے پیش نظر مختلف وارڈوں کے لیے مسلم امیدواروں نے نامزدگی کا پرچہ داخل کیا ہے اس دوران ایک امیدوار نے کہاکہ وہ صرف اس لئے انتخابی میدان میں ہیں کیونکہ موجودہ وارڈ کونسلر نے انکی گلی محلے کا صرف اس لئے کام نہیں کیا کیونکہ وہاں مسلم آبادی بستی ہے اور اس وارڈ کونسلر کا کہنا تھا کہ مسلمانوں نے انہیں ووٹ نہیں دیا ہے۔ Muslim candidates filed nomination papers in Gaya

گیا
گیا
author img

By

Published : Sep 20, 2022, 7:52 PM IST

ریاست بہار میں ہونے والے میونسپل کارپوریشن کے انتخاب کو لیکر ضلع گیا میں بھی سیاسی سرگرمیاں بڑھ گئی ہیں، گیا میونسپل کارپوریشن کے 53 وارڈوں کے لیے نامزدگی کا پرچہ داخل کرنے کی کاروائی جاری ہے، آج زیادہ تر ان وارڈوں کے امیدواروں نے نامزدگی کا پرچہ داخل کیا جو مسلم اکثریتی وارڈ ہیں۔Muslim candidates filed nomination papers in Gaya

گیا

امیدوار نئی سوچ اور مضبوط ارادے کے ساتھ انتخابی میدان میں اترنے کا اظہار بھی کررہے ہیں، آج وارڈ نمبر 33 سے اسعد پرویز عرف کمانڈر ، وارڈ نمبر 38 سے کلام قریشی ، پنچایتی اکھاڑا سے چنو خان اور دیگر امیدواروں نے نامزدگی کا پرچہ داخل کیا اس دوران وارڈ نمبر 38 سے قسمت آزمانے والے کلام قریشی نے وارڈ کا انتخاب لڑنے کی ایک حیران کن وجہ کا تذکرہ کرتے ہوئے کہاکہ انہوں نے انتخاب لڑنے کا فیصلہ اس لیے کیا کیونکہ انکے وارڈ کے ان گلی وعلاقے میں ترقیاتی کاموں کے ساتھ بنیادی سہولیات فراہم نہیں کی گئی جو مسلم اکثریت والی گلی ہیں کیونکہ موجودہ کاونسلر کا رویہ امتیازی اور تفریق کے ساتھ ایک خاص ذہنیت کا تھا۔

موجودہ وارڈکاونسلر کا مانناتھا کہ مسلمانوں نے انہیں ووٹ نہیں دیا تھا اس لئے ان کے مسائل کو حل کرنا انکی ذمہ داری نہیں ہے جو ایک افسوسناک عمل ہے۔

عوامی نمائندے کسی خاص فرقے کی نمائندگی نہیں کرتے ہیں بلکہ وہ اس حلقہ کے سبھی باشندوں کی نمائندگی کرتے ہیں ، کلام قریشی نے کہاکہ انہیں اس بات کی تکلیف تھی اور اسی ناراضگی کو لیکر وہ انتخابی میدان میں ہیں۔

کلام نے کہاکہ انہوں نے اپنے وارڈ میں کسی سے تفریق نہیں کی چونکہ وارڈ نمبر 38 نادرہ گنج کا وہ علاقہ ہے جس کے راستے سے کئی مذہبی جلوسوں کا گزرہوتاہے جس کا استقبال وہاں پر پرجوش انداز میں مسلمان بھی کرتے ہیں۔

کلام نے کہاکہ اگر وہ جیت درج کرتے ہیں تو وہ بلاتفریق مذہب برادری کے ترقیاتی منصوبوں کو زمینی سطح پر اتاریں گے اور بنیادی مسائل کو حل کریں جبکہ اس دوران کئی امیدوار اور انکے سپورٹرز نے نامزدگی کا پرچہ داخل کرنے کی کاروائی میں تاخیر کا معاملہ اٹھایا اور کہاکہ انتظامات میں کمیوں اور بدنظمی کی وجہ سے گھنٹوں کی تاخیر ہورہی ہے حالانکہ کچھ وقت اسلیے بھی لگ رہاہے کیونکہ سارے کاغذات کو باریک بینی سے چیک کیا جارہاہے جبکہ سید شاہ ذی قمر نے کہاکہ اس مرتبہ ووٹرز ایماندار محنتی اور سبھی طبقے کو ساتھ لیکر چلنے والے امیدواروں پر بھروسہ کریں گے۔

انہوں نے کہاکہ اگر وارڈوں میں بھی نفرت کی سیاست ہوگی تو پھر ترقی نہیں ہوسکتی ہے اسلیے ویسے سلجھے ہوئے امیدوار کی ضرورت ہے ۔

مزید پڑھیں:Gaya Local Body Election گیا میں بلدیاتی انتخابات سے متعلق انتظامیہ کی کوئی تیاری نہیں

واضح ہوکہ گیا میونسپل کارپوریشن میں کل 53 وارڈز ہیں جسکا انتخاب بیس اکتوبر کو ہونا ہے جبکہ ووٹوں کی گنتی بائیس اکتوبر کو ہوگی اس مرتبہ مختلف وارڈوں سے بڑی تعداد میں مسلم امیدوار بھی اپنی قسمت آزمارہے ہیں۔

ریاست بہار میں ہونے والے میونسپل کارپوریشن کے انتخاب کو لیکر ضلع گیا میں بھی سیاسی سرگرمیاں بڑھ گئی ہیں، گیا میونسپل کارپوریشن کے 53 وارڈوں کے لیے نامزدگی کا پرچہ داخل کرنے کی کاروائی جاری ہے، آج زیادہ تر ان وارڈوں کے امیدواروں نے نامزدگی کا پرچہ داخل کیا جو مسلم اکثریتی وارڈ ہیں۔Muslim candidates filed nomination papers in Gaya

گیا

امیدوار نئی سوچ اور مضبوط ارادے کے ساتھ انتخابی میدان میں اترنے کا اظہار بھی کررہے ہیں، آج وارڈ نمبر 33 سے اسعد پرویز عرف کمانڈر ، وارڈ نمبر 38 سے کلام قریشی ، پنچایتی اکھاڑا سے چنو خان اور دیگر امیدواروں نے نامزدگی کا پرچہ داخل کیا اس دوران وارڈ نمبر 38 سے قسمت آزمانے والے کلام قریشی نے وارڈ کا انتخاب لڑنے کی ایک حیران کن وجہ کا تذکرہ کرتے ہوئے کہاکہ انہوں نے انتخاب لڑنے کا فیصلہ اس لیے کیا کیونکہ انکے وارڈ کے ان گلی وعلاقے میں ترقیاتی کاموں کے ساتھ بنیادی سہولیات فراہم نہیں کی گئی جو مسلم اکثریت والی گلی ہیں کیونکہ موجودہ کاونسلر کا رویہ امتیازی اور تفریق کے ساتھ ایک خاص ذہنیت کا تھا۔

موجودہ وارڈکاونسلر کا مانناتھا کہ مسلمانوں نے انہیں ووٹ نہیں دیا تھا اس لئے ان کے مسائل کو حل کرنا انکی ذمہ داری نہیں ہے جو ایک افسوسناک عمل ہے۔

عوامی نمائندے کسی خاص فرقے کی نمائندگی نہیں کرتے ہیں بلکہ وہ اس حلقہ کے سبھی باشندوں کی نمائندگی کرتے ہیں ، کلام قریشی نے کہاکہ انہیں اس بات کی تکلیف تھی اور اسی ناراضگی کو لیکر وہ انتخابی میدان میں ہیں۔

کلام نے کہاکہ انہوں نے اپنے وارڈ میں کسی سے تفریق نہیں کی چونکہ وارڈ نمبر 38 نادرہ گنج کا وہ علاقہ ہے جس کے راستے سے کئی مذہبی جلوسوں کا گزرہوتاہے جس کا استقبال وہاں پر پرجوش انداز میں مسلمان بھی کرتے ہیں۔

کلام نے کہاکہ اگر وہ جیت درج کرتے ہیں تو وہ بلاتفریق مذہب برادری کے ترقیاتی منصوبوں کو زمینی سطح پر اتاریں گے اور بنیادی مسائل کو حل کریں جبکہ اس دوران کئی امیدوار اور انکے سپورٹرز نے نامزدگی کا پرچہ داخل کرنے کی کاروائی میں تاخیر کا معاملہ اٹھایا اور کہاکہ انتظامات میں کمیوں اور بدنظمی کی وجہ سے گھنٹوں کی تاخیر ہورہی ہے حالانکہ کچھ وقت اسلیے بھی لگ رہاہے کیونکہ سارے کاغذات کو باریک بینی سے چیک کیا جارہاہے جبکہ سید شاہ ذی قمر نے کہاکہ اس مرتبہ ووٹرز ایماندار محنتی اور سبھی طبقے کو ساتھ لیکر چلنے والے امیدواروں پر بھروسہ کریں گے۔

انہوں نے کہاکہ اگر وارڈوں میں بھی نفرت کی سیاست ہوگی تو پھر ترقی نہیں ہوسکتی ہے اسلیے ویسے سلجھے ہوئے امیدوار کی ضرورت ہے ۔

مزید پڑھیں:Gaya Local Body Election گیا میں بلدیاتی انتخابات سے متعلق انتظامیہ کی کوئی تیاری نہیں

واضح ہوکہ گیا میونسپل کارپوریشن میں کل 53 وارڈز ہیں جسکا انتخاب بیس اکتوبر کو ہونا ہے جبکہ ووٹوں کی گنتی بائیس اکتوبر کو ہوگی اس مرتبہ مختلف وارڈوں سے بڑی تعداد میں مسلم امیدوار بھی اپنی قسمت آزمارہے ہیں۔

ETV Bharat Logo

Copyright © 2024 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.