رانی کماری کے مطابق گیا میں پنجابی کالونی کے رہنے والے نتن لال سے اس کی شادی 17 فروری 2016 کو ہوئی تھی لیکن نتن لال اپنی ایک رشتہ کی بہن کا عاشق ہے۔ رانی نے بتایا کہ گذشتہ رات وہ جھارکھنڈ کے چترا سے اپنے سسرال پہنچی تو اس کے سسرال والوں نے اس کی پٹائی کی اور گھر سے باہر نکال دیا۔
تاہم رانی کماری نے واقعہ کی اطلاع پولیس کو دی لیکن پولیس نے اس کی مدد نہیں کی۔ آج صبح رانی، ایس ایس پی آفس پہنچی اور سسرال والوں پر کاروائی کرنے کا مطالبہ کیا۔ رانی نے اپنے شوہر پر اس کے والد سے گاڑی کے مطالبہ کا اور اسے اسقاط حمل کرنے پر بھی مجبور کرنے کے الزام عائد کیا۔ رانی کے مطابق اس سلسلہ میں قبل ازیں ایف آئی آر درج کی گئی تاہم پولیس نے کوئی کاروائی نہیں کی۔
پولیس نے اس معاملہ میں 3 افراد کو گرفتار کیا اور متاثرہ لڑکی کو سسرال میں رکھنے کی ہدایت دی لیکن وہ رانی کو رکھنے کےلیے راضی نہیں ہوئے۔ پولیس نے سسر اشوک لال، دیور ہمانشو لال سمیت تین افراد کو گرفتار کرلیا۔ اس سلسلے میں ، کوتوالی تھانہ انچارج منوج کمار نے بتایا کہ رانی کماری کی جانب سے قبل ازیں 2 ایف آئی آر درج کی گئی تھیں۔ معاملہ عدالت میں زیرالتوا ہے۔ اس معاملے میں مناسب کارروائی کی جائے گی۔