ریا ست بہار کے ضلع گیا میں واقع ہوم گارڈ پولیس دفتر میں رقم لے کر کمان کاٹنے معاملہ منظر عام پر آیا ہے ۔ ہوم گار ڈ کے جوانوں سے پسندیدہ مقام پر ڈیو ٹی کے لئے پیسوں کا مطالبہ کیاگیاہے ۔
گیا کلکٹریٹ احاطے میں ہوم گارڈ کا دفتر ہے ۔جہاں سے ہوم گارڈ جوانوں کی تعیناتی کی سرگرمیاں انجام دی جاتی ہے ۔ ڈیوٹی کے لیے کمان کاٹنے کو لیکر ہوم گارڈ جوان اور دفتر میں تعینات جوان آج باہم دست و گریباں ہوگئے ۔ جس کے بعد وہاں پر تعینات ہوم گارڈ کے دوسرے جوانوں نے ماحول کو پر امن کرایا ۔
ہوم گارڈ کے جوانوں کا کہنا ہے کہ انہیں پہلے سے ہی کمان کاٹنے کے لئے بلایا گیا تھا ۔تاہم جب دفتر پہنچے تو وہاں پر تعینات ہوم گارڈ کا ایک جوان جسکی تعیناتی محکمہ فائر بودھ گیا میں ہے ۔اس نے کمان دینے کے نام پر تین ہزار رشوت کا مطالبہ کیا اور کہا کہ پیسے ملے تو انکے پسند کے ٹرافیک تھانہ یا ٹرافیک ڈیوٹی کے لیے کمان دی جائے گی . پیسے نہیں دینے پر فائر اسٹیشن کے لیے کمان دی جائے گی جسکے بعد جوان برہم ہو گئے اور رشوت دینے سے منع کر دیا. اسی بات کو لےکر ان بن ہوگئی ۔معاملہ طول پکڑلیا ۔اور اسی دوران ایک جوان کی وردی بھی پھاڑ دی گئی.
ہوم گارڈ کے جوانوں کا الزام ہے کہ ڈی ایس پی ہوم گارڈ ایک جوان کو دفتر میں تعینات کیا ہے ۔جو انکے نام پر پیسے وصول کرتا ہے. اسکی شکایت ڈی ایس پی سے کی گئی تو انہوں نے بھی بدسلوکی سے پیش آتے ہوئے پیسے دینے کی بات کہی ہے
اس سلسلے میں جب نمائندہ نے ڈی ایس پی سندیپ کمار سے بات کی تو انہوں نے صاف انکار کر دیا۔ اور کہا کہ یہ الزامات بے بنیاد ہیں. کسی بھی ہوم گارڈ کی ڈیوٹی اب قلم سے نہیں بلکہ کمپیوٹر سے رینڈم طور پر تعیناتی ہوتی ہے. اس لیے انہیں خود معلوم نہیں ہوتا ہے کہ کس ہوم گارڈ کی کہاں ڈیوٹی لگی ہے. انہوں نے کہا کہ جو جوان الزام لگارہے ہیں دراصل وہ فائر سیفٹی کی تربیت لیکر آئے ہیں اور انہیں فائر اسٹیشن پر کام کرنا ہے