گیا: ضلع میں کانگریس کے رہنماوں نے جی 20 سربراہی اجلاس کو تاریخی بتایا تاہم اس موقع پر کانگریس اور حزب اختلاف کے رہنماوں کو مدعو نہ کرنے کو سیاسی ہتھکنڈہ قرار دیا گیا۔ بودھ گیا میں منعقدہ پروگرام میں رہنماوں نے اپنے تاثرات کا اظہار کیا۔ کانگریس پارٹی کے قومی صدر اور سابق قومی صدور کو جی 20 اجلاس کے موقع پر صدر جمہوریہ ہند کی جانب سے مدعو نہیں کیے جانے پر ناراضگی ظاہر کی ہے۔
رہنماوں نے اپنے رد عمل میں کہا کہ اس سے کانگریس کو پریشانی نہیں ہے بلکہ عالمی سطح پر ملک کی سیاسی صورتحال اجاگر ہوئی ہے کہ ہندوستان میں حزب اختلاف کے ساتھ حکومت کے کیا تعلقات ہیں۔ اس سے کانگریس کی بے عزتی نہیں ہوئی بلکہ بی جے پی قیادت کی شبیہ متاثر ہوگی۔ دراصل آج گیا ضلع میں کانگریس اقلیتی شعبہ کی طرف سے بھارت جوڑو جن سنواد پروگرام تھا جس میں اقلیتی شعبہ کے قومی صدر عمران پرتاپ گڑھی اور ریاستی صدر اکھلیش سنگھ، سابق گورنر نکھل کمار سنگھ سمیت کئی قدآور رہنماوں نے شرکت کی۔
مزید پڑھیں: جی ٹوئنٹی سربراہی اجلاس میں آج عالمی چیلنجوں کے حل کے لئے پیش رفت
سابق گورنر نکھل کمار سنگھ نے کہاکہ جی 20 اجلاس کے موقع پر حکومت کی جانب سے کانگریس اعلی قیادت ' قومی صدر ملکا ارجن کھڑگے، سونیا گاندھی اور راہل گاندھی ' کو مدعو نہ کرنے سے ایک خاص ذہنیت کا پتہ چلتا ہے۔ ہندوستان کی ثقافت اور اچھی سیاست یہی رہی ہے کہ ہمیشہ ہر مواقع پر حزب اختلاف کو پوچھا جاتا ہے لیکن یہ غلط روایت قائم کی گئی ہے۔ جبکہ طارق انور کانگریس ورکنگ کمیٹی کے رکن نے کہاکہ جی 20 کی صدارت بھارت کررہا ہے اور یہ خوشی اور فخر کا لمحہ ہے تاہم اس موقع پر کانگریس کے قومی صدر کو مدعو نہیں کرنا قابل مذمت ہے۔ واضح ہوکہ کانگریس کی طرف سے بھارت جوڑو یاترا کی پہلی سالگرہ منائی جارہی ہے۔