بہار ریاستی آلودگی کنٹرول کونسل نے ریاست کے چار شہروں میں پٹاخے کی بِکری پر پابندی عائد کر دی ہے۔ آلودگی کنٹرول کونسل نے دیوالی تہوار کے پیش نظر پٹاخے کی بکری پر روک لگایا ہے۔
انتظامیہ کی جانب سے ہدایت کی روشنی میں پٹاخے کی بِکری پر روک لگانے کے لیے مجسٹریٹ اور چھاپہ ماری دستہ کی تعیناتی کی گئی ہے حالانکہ تمام اعلانات کے برعکس شہر گیا میں واقع پٹاخے کی دوکانوں پر خریداروں کا ہجوم نظر آیا۔
بہار کے شہر گیا میں اس مرتبہ دیوالی کے موقع پر آتش بازی نہیں ہوگی۔ انتظامیہ نے بہار ریاستی آلودگی کنٹرول کونسل کی ہدایت پر شہر کی فضا کو زہر آلود ہونے سے بچانے کے لیے پابندی عائد کرنے کا دعوی کیا ہے۔
انتظامیہ کی جانب سے پٹاخے کی دوکانوں پر روک لگانے کی تیاری سے پٹاخے کے تھوک تاجر پریشان ہیں اور اب انہیں بڑے نقصان کا خدشہ ہے۔ حالانکہ تاجروں کے پاس آج دوپہر تک انتظامیہ کی جانب سے ہدایت کی کاپی موصول نہیں ہوئی ہے۔
بہار ریاستی آلودگی کنٹرول کونسل کی ہدایت کے مطابق پٹنہ، مظفر پور، حاجی پور اور گیا شہر میں کسی بھی طرح کے پٹاخے کی خرید و فروخت نہیں کی جائے گی جس سے نہ صرف دیوالی میں آتش بازی کے ساتھ جشن منانے والوں میں مایوسی ہے بلکہ تاجر بھی فکر مند ہیں۔
شہر گیا میں تھوک اور خردہ مارکیٹ کے چار تاجر ایسے ہیں جن کی دوکانوں کا مستقل لائسنس ہے تاہم پچاس سے زیادہ ایسی دوکانیں ہیں جنکے پاس پٹاخے بیچنے کے لائسنس نہیں ہیں۔ ان پچاس میں زیادہ تر دوکاندار دیوالی کے موقع پر عارضی لائسنس کے لیے درخواست دیتے ہیں۔
صدر ایس ڈی او کے دفتر میں قریب 20 دکانداروں نے لائسنس کے لیے درخواست دی ہے تاہم ابھی تک اس پر فیصلہ نہیں ہوا ہے کہ انہیں لائسنس دیا جائے یا نہیں۔ ایک اندازے کے مطابق کورونا وبا سے پہلے دیوالی کے موقع پر گیا میں ایک کروڑ کے قریب پٹاخے کی بکری ہوتی تھی۔ کئی ایسے دوکاندار ہیں جنکے سال بھر کی تجارت دیوالی کے چار پانچ دنوں کے برابر ہوتی ہے۔
شہر گیا میں پٹاخے کی تھوک تجارت زیادہ تر مسلم تاجر کرتے ہیں اور انکی تجارت بھی ٹھیک ٹھاک ہے۔ انہی تھوک تاجروں میں ایک بڑے تاجر 'ناجو پٹاخے' کے مالک محمد چاند کہتے ہیں کہ 'اگر پابندی کے ساتھ سختی ہوتی ہے تو دکانداروں کی کمر ٹوٹ جائے گی۔' ابھی کورونا کی وجہ سے نقصانات سے ابھرے بھی نہیں ہیں اور بہار ریاستی آلودگی کنٹرول کونسل کی ہدایت نے انہیں فکر مند کردیا ہے۔'
انہوں نے کہا کہ 'حالانکہ ابھی انہیں انتظامیہ کا لیٹر موصول نہیں ہوا، تاہم اگر موصول ہوتاہے تو خلاف ورزی تو ممکن نہیں ہے۔ اس فیصلے سے نہ صرف انکی تجارت پر اثر ہوگا بلکہ روزگار پر بھی ختم ہوگا کیونکہ انکے پاس بارہ سے زائد اسٹاف کام کرتے ہیں اگر دوکان بند ہوگی تو وہ اسٹاف کیوں رکھیں گے؟
یہ بھی پڑھیں: کیجریوال حکومت پٹاخے نہیں، دیا جلاؤ مہم شروع کرے گی
اس سلسلے میں صدر ایس ڈی او اندرویر کمار کہتے ہیں کہ 'شہر گیا میں دیوالی کے موقع پر آلودگی بڑھ جاتی ہے۔ تاہم جو بھی ہدایت ملی ہے اس کی روشنی میں کارروائی ہوگی۔ بہار آلودگی کنٹرول کونسل کی طرف سے لیٹر موصول ہوا ہے جس میں پٹاخے کی بِکری پر روک لگائی گئی ہے۔
ڈسٹرکٹ مجسٹریٹ کی طرف سے ابھی تفصیل موصول نہیں ہوئی ہے کس طرح کے پٹاخے کی بکری پر چھوٹ ہوگی یا پھر شہر گیا میں کسی بھی طرح کے پٹاخے کی بکری نہیں ہوگی تاہم بہار آلودگی کنٹرول کونسل کی ہدایت کی روشنی میں مجسٹریٹ کی تعیناتی کی جارہی ہے۔ ساتھ ہی چھاپے ماری کے لیے ایک ٹیم تشکیل دی گئی ہے۔ عارضی لائسنس کے لیے درخواست موصول ہوئی ہے تاہم ابھی اس پر فیصلہ نہیں ہوا ہے۔ انہوں نے کہا کہ 'سختی کے ساتھ حکومت کی گائیڈ لائنز پر عمل درآمد کیا جائے گا۔'