بہار میں ضلع گیا کے شمال میں پھلگو ندی کے کنارے پر واقع بیتھو شریف آج بھی گنگا جمنی تہذیب کا گہوارہ ہے، یہاں بلاتفریق مذہب و ملت لوگ آتے ہیں اور اپنی مراد پاتے ہیں۔
مؤرخ بتاتے ہیں کہ غیر مسلم راجہ بتھرا کی بیمار بیٹی کو اسی در سے شفاء ملی تھی، جس کے بعد سے لوگ یہاں آتے ہیں۔
مؤرخ بتاتے ہیں کہ 840 ہجری میں حضرت مخدوم درویش اشرف کی اس سرزمین پر آمد ہوئی تھی اس وقت یہاں ایک خانقاہ، مسجد اور پرشکوہ حجرے کی انہوں نے بنیاد رکھی اور یہیں آباد ہوگئے اور لوگوں کو انسانیت کا درس دیا، ان کی وفات کے چھ سو سال بعد بھی بلا تفریق مذہب و ملت عقیدتمندوں کا مخدوم درویش کے آستانے پر مجمع رہتا ہے۔
خاص طور پر آسیب زدہ، سحر زدہ، بھوت پریت اور جناتوں سے پریشان لوگ اس مزار شریف پر حاضری دیتے ہیں اور شفاء پاتے ہیں۔ اس تعلق سے سید ارباب اشرف سجادہ نشین درگاہ بیتھو شریف بتاتے ہیں۔
بہار کے عظیم بزرگوں میں شامل حضرت مخدوم درویش اشرف رحمۃ اللہ علیہ کی مزار ہے۔ مؤرخ کہتے ہیں کہ 840 ہجری میں مخدوم درویش اشرف کی اس سرزمین پر آمد ہوئی تھی اسی دوران مخدوم علیہ الرحمہ نے اس گاؤں کا نام بیت طہو شریف رکھا تھا جو آج بیتھو شریف کے نام سے مشہور ہے۔
حضرت مخدوم درویش اشرف کا عرس ہر برس شعبان میں ہوتا ہے اس موقع پر ملک وبیرون ملک سے عقیدت مند یہاں آتے ہیں، یہ آستانہ بہار کے مگدھ کمشنری کا سب سے بڑا آستانہ ہے۔
مزید پڑھیں:
خانقاہ کے موجودہ سجادہ نشین حضرت سید شاہ ارباب اشرف چشتی اشرفی " انجنیئر" نے بتایا کہ خانقاہ کا پورا رقبہ تقریباً بیس ہیکڑ چالیس ڈسمل پر پھیلا ہوا ہے تاہم آستانہ اور اس سے جڑی عمارت دو ہیکڑ زمین پر بنی ہوئی ہے. نسلاً در نسلاً سجادہ نشین ہی اس آستانہ کے متولی ہوتے ہیں چونکہ آستانہ کی جائداد حضرت مخدوم درویش اشرف کے نام سے وقف ہے اور اس کو وقف کرنے والے حضرت مخدوم کے سجادگان ہی ہیں چونکہ واقف کی منشا اور وقف نامہ کے مطابق سجادہ نشین ہی متولی ہوں گے۔ موجودہ سجادہ نشین اور متولی حضرت سید ارباب اشرف سترہویں پشت میں ہیں۔
حضرت مخدوم درویش اشرف کے آستانہ سے بہار حکومت کو خاص عقیدت ہے۔ موجودہ وزیر اعلیٰ نتیش کمار، سابق وزیر اعلیٰ لالو پرساد یادو، سابق وزیر اعلیٰ جیتن رام مانجھی سمیت کئی وزراء اور ریاست کے اعلیٰ حکام کی یہاں آمد ہوچکی ہے۔