پولیس اور انتظامیہ کے افسران کی یہاں بھی چیکنگ کے نام پر عام لوگوں کے ساتھ مبینہ طور پر زیادتی اور بدسلوکی گئی۔
جس کی وجہ سے موٹر سائیکل سواروں اور اردگرد کے لوگوں نے ہنگامہ بھی کیا۔ گیا میں چیکنگ کے دوران صدر ڈی سی ایل آر نے موٹرسائیکل سواروں کو مارنے کے لئے دوڑایا۔
اس دوران پولیس اور ڈی سی ایل آر اور انتظامیہ کے دوسرے افسران گروا کے بی جے پی کے رکن اسمبلی راجیو دانگی کے گھر میں داخل ہوگئے۔
وہیں چیکنگ کے دوران ایک خاتون کے ساتھ بدسلوکی کا معاملہ سامنے آیا ہے۔
دراصل نئے موٹر وہیکل ایکٹ کے نافذ ہونے کے بعد پہلی مرتبہ ڈی ایم ابھشیک کمار سنگھ نے 17 اکتوبر اور 19 اکتوبر کو ضلع بھر میں میگا گاڑی چیکنگ کی ہدایت جاری کیا تھا۔
اس کے تحت شہر کے دس مقامات پر چیکنگ پوائنٹ بنائے گئے تھے۔
گیوال بیگہ ریڈ کراس موڑ پر صدر ڈی سی ایل آر کی قیادت میں چیکنگ مہم چلائی جارہی تھی۔
سینکڑوں گاڑیوں کو روک کر ہیلمیٹ اور کاغذات کی جانچ کرتے ہوئے بغیر کاغذات والوں سے جرمانہ بھی وصول کیا گیا لیکن اسی دوران صدر ڈی سی ایل آر جرمانے کی رقم کا ہدف پورا کرنے کے لئے روڈ کے دوسری جانب واقع مکان سے نکلنے والے لوگوں کی گاڑیوں پربھی بغیر ہیلمیٹ ہونے کاجرمانہ وصولنے لگے۔
اسی دوران پولیس کے جوان بھی بغیر ہیلمیٹ کے موٹرسائیکل چلاتے ہوئے گزرے لیکن ان کی طرف کسی نے توجہ نہیں دی۔ جس کے بعد وہاں موجود لوگوں نے احتجاج شروع کردیا۔
صدر ڈی سی ایل آرنے سول لائن تھانہ سے اضافی فورس بلواکر موٹر سائیکل سوار کچھ لوگوں کو پکڑ کر تھانے لے جانے کی ہدایت دے دی جسکے بعد افراتفری کا ماحول ہوگیا اور لوگ سامنے واقع گلی اور ریستوران کی جانب بھاگنے لگے۔
پولیس اور ڈی سی ایل آر خود لوگوں کو دوڑاتے ہوئے ریسٹورنٹ اور پاس میں ہی واقع گلی میں بی جے پی کے ایم ایل اے راجیودانگی کے گھر میں داخل ہوگئے۔
رکن اسمبلی کے گھر کے پاس واقع ایک مکان میں ایک خاتون کے ساتھ پولیس نے مبینہ طور پر بدسلوکی کی۔ جس کے بعد ایم ایل اے کے رشتہ دار اور محلے کے لوگ مشتعل ہوگئے، معاملے کو بگڑتا دیکھ کر ڈی سی ایل آر پکڑی گئی گاڑیوں کی کنجی سول لائن تھانہ کی پولیس کو سونپتے ہوئے پیدل ہی جانچ مہم کوچھوڑ کر نکل پڑے۔
ایک خاتون پراچی بھوشن نے بتایا کہ اچانک ان کے گھر کے پاس شور ہونے لگا جسے دیکھنے کے لئے وہ باہر نکلیں تبھی پولیس کے کچھ جوان اور سول ڈریس میں کچھ لوگ گھر میں داخل ہونے لگے۔ان کے منع کرنے پر وہ نہیں اور ان کے ساتھ بدسلوکی سے پیش آنے لگے۔
مقامی لوگوں کا کہنا تھا کہ پولیس کے علاوہ جتنے بھی لوگ چیکنگ میں تھے وہ سول ڈریس میں تھے اور مبینہ طور پر رشوت لیکر گاڑیوں کو چھوڑ رہے تھے، بغیر کسی شناختی کارڈ کے وہ سول ڈریس میں کیسے گاڑیوں کی چیکنگ کرسکتے ہیں۔
ڈی سی ایل آر نے کہا کہ چیکنگ مہم چلائی جارہی تھی ۔اسی دوران کچھ لوگوں نے جان بوجھ کر ہنگامہ کیا۔
انہوں نے ایم ایل اے کے گھر میں داخل ہونے اور خاتون کے ساتھ بدسلوکی کے معاملے سے صاف انکار کیا ہے۔
سول لائن تھانہ کے ایس آئی تیواری نے بتایاکہ انہیں اطلاع ملی تھی کہ ہنگامہ ہو رہا ہے، اسی لیے وہ یہاں پہنچے تھے اور کسی کے ساتھ زیادتی نہیں کی گئی ہے۔
ادھر ڈسٹرکٹ مجسٹریٹ ابھیشیک سنگھ نے پریس ریلیز میں بتایا ہے کہ 10 مقامات پر گاڑیوں کی چیکنگ کے دوران کل 195 گاڑیوں کی جانچ کی گئی ہے۔ جس میں سے 144 گاڑیوں کے خلاف مجموعی طور پر ایک لاکھ 42 ہزار روپیے کا جرمانہ وصول کیا گیا۔ اور 11 گاڑیاں بھی ضبط کرلی گئیں ہیں۔
چیکنگ میں ہیلمٹ کی جانچ، ڈرائیونگ لائسنس، انشورنس پیپر، گاڑیوں کے اندراج کے کاغذات، زیادہ بوجھ، آلودگی چیکنگ سرٹیفکیٹ، تیز رفتار، غلط سائیڈ پر ڈرائیونگ، سیٹ بیلٹ، روڈ پرمٹ وغیرہ شامل ہیں۔