گیا کے خانقاہ قادریہ مان پور جوڑا مسجد میں 1260 ہجری میں لکھا گیا قرآن کریم کا قلمی نسخہ آج بھی لوگوں کی توجہ کا مرکز بنا ہوا ہے۔ عقیدت و احترام کے ساتھ اس کی زیارت کی جاتی ہے قرآن کریم کے اس قلمی نسخے کو حفاظت سے رکھا گیا ہے تاکہ لوگ ہاتھ نہ لگائیں اور قدیم قلمی نسخہ محفوظ رہے۔
ہر برس خانقاہ میں اس قدیم قلمی قرآن کی زیارت 12 ربیع الاول اور گیارہویں شریف کے موقع پر ہرعام و خاص کو کرائی جاتی ہے۔ اس کی تحریر اتنی پیاری اور خوبصورت ہے کہ معلوم پڑتا ہے کہ آج ہی پرنٹ کیا گیا ہے۔
اس قلمی قرآن کریم کو کو پائے کے بزرگ حضرت عبدالکریم قادری علیہ الرحمہ نے اپنے ہاتھوں سے تحریر فرمایا ہے۔ مکمل تیس پاروں کے بعد حضرت عبدالکریم علیہ الرحمہ کا وقت تاریخ اور دن کے ساتھ دستخط بھی موجود ہے۔ یہ نسخہ قریب پانچ برسوں میں لکھا گیا ہے۔
خانقاہ کے موجودہ سجادہ نشین حضرت مولانا سید شاہ ایاز احمد قادری بتاتے ہیں کہ حضرت عبدالکریم ان کے خاندان کے چھٹی پشت کے بزرگ تھے انہیں آنکھوں میں بینائی نہیں تھی۔
انہوں نے بتایا کہ ولی کامل بزرگ حضرت سیدنا عبدالکریم علیہ الرحمہ کے ہاتھوں لکھے قلمی قرآن میں 396 اوراق ہیں۔ قرب الہی کے حصول کے لیے ولی کامل بزرگ نے قرآن مقدس لکھا ہے۔
انہوں نے بتایا کہ حضرت عبدالکریم آنکھوں سے معذور تھے اور انہیں جمعرات کی شام سے روشنی آتی اور یہ سلسلہ جمعہ یاسنیچر تک کچھ وقت چلتا تاہم اسی دوران شاہ عبدالکریم علیہ الرحمہ قرآن لکھتے۔
بتایا جاتا ہے کہ خانقاہ قادریہ مان پور جوڑا مسجد کی تاریخ قدیم ہے یہاں 312 ہجری میں حضرت سید شاہ معیز الدین قادری علیہ الرحمہ اجینی الہ آباد سے تشریف لائے تھے یہاں ہر برس 12 ربیع الاول اور گیارہویں شریف کو بزرگان دین کاعرس ہوتاہے یہاں کے عقیدت مند ریاست بہار کے علاوہ دوسری ریاستوں سے پھیلے ہوئے ہیں۔