ریاست بہار کے دار الحکومت پٹنہ میں گزشتہ چار دنوں سے کھانا پکانے کے گیس کی قلت سے عوام دوچار ہیں گیس ایجنسی کے ملازمین کا کہنا ہے کہ 'دارالحکومت پٹنہ اور اس کے اطراف میں پانی جمع ہونے کی وجہ سے کئی اہم راستے جام ہیں اور گیس اب جھارکھنڈ کے بوکارو سے آرہا ہے اس وجہ سے تھوڑی تاخیر ہو رہی ہے۔
دارالحکومت پٹنہ میں موسم معمول پر ہے لوگ اب گھروں سے ضروریات کے سامان کے لیے نکل رہے ہیں۔
پٹنہ کے انیس آباد میں واقعہ سائیں سنیہ گیس ایجنسی گودام کے باہر صارفین کی لمبی قطار نظر آئی اور لوگ یہاں پر کئی دنوں سے گیس کے لیے پریشان ہیں۔
گیس کے لیے لوگ صبح چار بجے سے ہی لمبی قطار میں نظر آئے، لوگوں نے گیس ایجنسی کے ملازمین کے ذریعہ قیمت سے زیادہ پیسہ وصول کرنے کا الزام عائد کیا۔
ایک بزرگ خاتون نے کہا کہ وہ صبح سات بجے سے خطار میں بیٹھی ہیں اور انہیں بھی دو دنوں سے لوٹا دیا جا رہا ہے۔
پٹنہ کے پھلواری شریف سے آئی آمنہ خاتون نے بتایا کہ چار دنوں سے ان کو لوٹایا جا رہا ہے انہوں نے کہا کہ یہاں کے ملازمین گیس کی قیمت698 سے زیادہ پیسے وصول رہے ہیں