ریاست بہار کے ضلع گیا میں قومی شہریت قانون وقومی آبادی رجسٹر اور قومی رجسٹربرائے شہریت کی مخالفت میں تین مقامات پر جس میں شانتی باغ ، حمزہ پورشیرگھاٹی اور باڑا میں مختلف تنظیموں کی جانب سے غیرمعینہ دھرنا جاری ہے ۔
ادھر اب مخالفت کے طریقے بھی بدل رہے ہیں ، ناگرک سنگھرش مورچہ کے ذریعے گیا کے گاندھی میدان سے آٹھ فروری کو گاندھی مارچ نکالا جارہاہے۔
گاندھی مارچ نام ہے تاہم گاڑی ریلی نکالی جائےگی۔
اس میں ناگرک منچ کے ذریعے دعوی کیا جارہاہے کہ ضلع گیا کے علاوہ ریاست کے ہرضلع سے لوگ نکلیں گے۔
جس میں ایک لاکھ سے زائد افراد کے شامل ہونے کی توقع ہے۔
اسی کولے کرایک ہوٹل میں جائزہ میٹنگ منعقد ہوئی ۔ جس میں آرجے ڈی کی ایم ایل اے سمتادیوی سمیت کانگریس ، ہندوستانی عوام مورچہ سیکولر وغیرہ سمیت کئی سیاسی وسماجی تنظیموں کے نمائندے اور ڈاکٹرز ، پروفیسرز اور معززین شہر شامل ہوئے۔
اس میں گاندھی مارچ کولے کر تبادلہ خیال کیا گیا اور بتایاگیاکہ آٹھ فروری کو گاندھی میدان سے مارچ نکلے گا جو جہان آباد پہنچ کر اس کا یک روزہ قیام عمل میں آئے گا۔
اس کے دوسرے دن نوفروری کو جہان آباد سے نکل کردوپہر میں پٹنہ کے گاندھی میدان ریلی پہنچی گی۔ جہاں جلسہ عام بھی ہوگا۔
راشٹریہ جنتادل کی رکن اسمبلی سمتادیوی نے بتایا کہ سبھی پہلوں پرتبادلہ خیال میٹنگ میں کیاگیا ہے ۔
اس میں سبھی طبقے کے لوگ شامل ہوئے۔
سی اے اے واین آرسی اور این پی آرکی مخالفت میں مارچ نکلے گا۔
آٹو، فوروہیلر اور موٹرسائیکل سے لوگ گاندھی میدان سے نکلیں گے۔
انہوں نے کہا کہ جب تک حکومت سی اے اے کوواپس نہیں لیتی ہے تب تک احتجاج جاری رہیگا ۔
میٹنگ میں اسدپرویزعرف کمانڈر ، ڈاکٹرفراست حسین ، ڈاکٹرتوصیف الرحمن خان _ محمد موسی ، پریہ رنجن ڈمپل ، عظمت حسین خان ، اقبال حسین وغیرہ موجود تھے۔