ریاست بہار کے ضلع گیا کے جے پرکاش نارائن ہسپتال میں زیر علاج مریضوں اور ان کے اٹینڈنس کے لیے ہسپتال میں ہی حکومت نے کینٹین شروع کی ہے۔ حکومت نے اس کے لیے جیویکا تنظیم سے معاہدہ کیا ہے حالانکہ ریاستی سطح پر حکومت کے ذریعے ہرہسپتال میں کینٹین کھولنے کا منصوبہ ہے، جس کا افتتاح وزیر اعلیٰ نتیش کمار نے گزشتہ روز کیا ہے۔
گیا میں 'دی دی کی رسوئی' جے پرکاش نارائن ہسپتال میں کھولی گئی ہے۔ اس کے علاوہ دیگر اور ہسپتالوں میں بھی اسے کھولنے کے انتظامات کئے جا رہے ہیں لیکن اس پر ابھی کام شروع نہیں ہوا ہے۔
دراصل جے پرکاش نارائن ہسپتال میں زیر علاج مریضوں کو پہلے دوسری جگہ سے کھانا بھیجا جاتا تھا۔ سب سے زیادہ پریشانی مریض کے اٹینڈنس کو ہوتی تھی۔ انہیں کھانے کے لیے باہر جانا پڑتا تھا۔ دی دی کی رسوئی میں کھانے کی کوالٹی کے ساتھ قیمت بھی طے کی گئی ہے۔ مریضوں کو وقت پر کھانا اور پانی دستیاب ہو اس کی خاص ہدایت دی گئی ہے۔

کورونا وائرس کی وجہ سے نافذ لاک ڈاؤن کے دوران سے جے پرکاش نارائن ہسپتال شہر کا اہم اور بڑا سرکاری ہسپتال ہوگیا ہے، یہاں روزانہ ہزاروں مریض او پی ڈی اور وارڈ میں پہنچتے ہیں۔ یہاں کئی سہولیات کی فراہمی لاک ڈاؤن اور اس کے بعد شروع ہوئی ہے۔ اس ہسپتال میں مریضوں کی بڑھتی ہوئی تعداد کو دیکھتے ہوئے محکمہ صحت نے سب سے پہلے یہیں 'دی دی کی رسوئی' کی شروعات کی ہے۔
دی دی کی رسوئی میں تربیت یافتہ خواتین کریں گی کام
دی دی کی رسوئی کے تحت جیویکا تنظیم کی خواتین گروپ بناکر کینٹن کھولیں گی۔ ایک کینٹین ان کی تعداد چھ سے دس ہوگی۔ کینٹین میں کام کرنے کو لیکر کیرالہ کے کوٹونبا شری سنستھا سے سبھی کو تربیت دی جارہی ہے۔ اسکا مقصد مریضوں اور ان کے اٹینڈنس کو اچھا کھانا دینا ہے۔ گیا میں شیرگھاٹی سب ڈویژن ہسپتال میں بھی دی دی کی رسوئی کھلنی ہے۔
جے پرکاش نارائن ہسپتال میں دی دی کی رسوئی میں کھانا کھا رہے ایک مریض کے رشتے دار امریندر سنگھ نے کہا کہ حکومت کی یہ پہل مثبت پہل ہے، کم قیمت میں اچھا کھانا مل رہا ہے لیکن خیال اس کا رکھنا ہوگا جس طرح سے ہوٹلوں میں گھنٹوں بیٹھ کر لوگ شور شرابہ کرتے ہیں، اس طرح کے معاملات یہاں بھی ہورہے ہیں جوکہ نہیں ہونا چاہیے کیونکہ مریضوں کے رشتہ دار پہلے سے ہی پریشان ہوتے ہیں۔ سکون سے کھانے پینے کا وقت ملنا چاہیے اگر ہسپتال میں کینٹنگ کھولی گئی ہے۔
اکاؤنٹنٹ انوشکا کماری نے بتایا کہ مریضوں کو ڈاکٹر کے چارٹ کے مطابق ہی کھانا دیا جاتا ہے۔ یہاں نو دیدیاں کام کررہی ہیں، جو تربیت یافتہ ہیں۔ مریضوں کا کھانا مفت ہوتا ہے، اس کا پیمنٹ حکومت کرتی ہے جبکہ مریضوں کے رشتے داروں سے کم پیسے لیے جاتے ہیں۔
کچن میں کام کر رہی ریکھا کماری نے کہا کہ یہاں صاف ستھرائی کا خاص خیال رکھا جاتا ہے، دو شفٹ میں کام ہوتے ہیں۔ شفٹ کے ساتھ ہی صفائی ہوتی ہے۔جیویکا سے جڑی سبھی خواتین کو اس کام میں لگایا گیا ہے۔ انہیں بااختیار بننے کا بھی یہ اچھا موقع ہے۔