ریاست بہار کے سابق وزیر اعلیٰ جیتن رام مانجھی آج اپنے انتخابی حلقہ گیا کے امام گنج میں نامہ نگاروں کے ایک سوال کے جواب میں کہا کہ وہ مذہب کے دیوی دیوتاؤں پر یقین نہیں رکھتے ہیں۔ آج ہم مذہب کے نام پر تشدد کو بھی دیکھتے رہتے ہیں اور کچھ بولتے نہیں ہیں۔' Former Bihar CM Jitan Ram Manjhi
انہوں نے کرناٹک میں کالج کی مسلم طالبات کو حجاب پہننے سے روکنے کے معاملے کو انتخابی ہتھکنڈہ قرار دیا اور کہا کہ جب ہماری ثقافت ہے تو اس پر تنازع افسوسناک ہے۔ اگر کسی ادارے میں ڈریس کوڈ نافذ ہے تو وہاں پر اسکو فالو کرنا چاہیے اور یہ ہوتا بھی ہے اور اس میں سبھی شامل ہوتے ہیں خواہ انکا تعلق کسی برادری یا مذہب سے ہو، تاہم کسی کو ہراساں کرنے کی غرض سے ڈریس کوڈ بنایا جاتا ہے تو یہ بھی بالکل غلط ہے، کیونکہ آئین ہمیں اسکی اجازت نہیں دی ہے۔ انہوں نے کہا کہ پردہ کا رواج سبھی مذہب کے لوگوں میں ہے اور اپنے اپنے اعتبار سے کیا بھی جاتاہے۔ تعلیمی اداروں اور طلبہ کو سیاسی مہرا بالکل نہیں بننا چاہیے۔' Jitan Ram Manjhi Reacts on Hijab Row
انہوں نے کہا کہ' بہار میں اس طرح کا کوئی معاملہ نہیں ہے کیونکہ یہاں سب ایک دوسرے کا احترام کرتے ہیں اور جہاں جن اداروں میں برسوں سے لباس کوڈ ہے اس پر عمل ہوتاہے، وزیر اعلیٰ نتیش کمار نے بھی واضح کردیا ہے کہ بہار میں اس طرح کی چیزوں کی کوئی جگہ نہیں ہے۔'
مزید پڑھیں: