ریاست بہار کے متعدد اضلاع میں سیلاب کا قہر بدستور جاری ہے۔ جس سے لاکھوں افراد متاثر ہوئے ہیں
راحت کی بات یہ ہے کہ کئی ندیوں کے آبی سطح میں کمی آئی ہے۔ مشرقی چمپارن ضلع میں سیلاب کا پانی کم ہونا شروع ہو گیا ہے۔ لیکن کچھ سڑکیں اب بھی سیلاب کی زد میں ہیں۔
وہیں ویشالی کے متعدد علاقے میں سیلاب کی صورتحال خوفناک ہے۔ درجنوں گاؤں میں پانی داخل ہو چکا ہے۔ لوگ کسی طرح اپنی زندگی گزار رہے ہیں جبکہ سرکاری سہولت کے نام پر صرف ایک وقت کا کھانا دستیاب ہے۔
ضلع کے پاتے پور بلاک میں تقریبا ہزاروں مکانات سیلاب کی زد میں آگئے ہیں۔
گاؤں میں نون ندی کا پانی پھیل گیا ہے۔ ڈی ایم کے حکم کے بعد بھی سیلاب متاثرین کو 24 گھنٹوں میں ایک ہی بار کھانا ملتا ہے۔ بزرگوں کے ساتھ ساتھ بچے بھی یہاں بھوکے سونے پر مجبور ہیں۔
لوگوں نے بتایا کہ حکومت کی جانب سے کمیٹی کچن کا اہتمام کیا گیا تھا۔ لیکن یہاں صرف ایک بار کھانا ملتا ہے۔ ایک وقت کا کھانا کھا کر رات کو بھوکے سونا پڑتا ہے۔ بچوں کو رات کے وقت پانی پلا کر سلا دیا جاتا ہے۔
یہ بھی پڑھیں: ماؤنٹین مین دشرتھ مانجھی کی آج 13 ویں برسی
واضح رہے کہ 'یہ صورتحال ویشالی ضلع کے بہت سارے بلاک کی ہے۔ وہیں ریاست کے متعدد اضلاع میں سیلاب کا پانی اب کم ہونا شروع ہو چکا ہے۔'