گیا کے دو بلاکس ٹکاری اور گروا میں آج پنچایت الیکشن کے دوسرے مرحلے کے لیے ووٹنگ جاری ہے۔ تاہم اس دوران ٹکاری کے چھٹواں پنچایت کے موجودہ مکھیا و مکھیا امیدوار داروغہ رائے اور انکے رشتہ داروں پر حملہ ہوا ہے جس میں مکھیا داروغہ رائے کی حالت نازک بتائی جاتی ہے۔
حملے کا الزام ان کے خلاف مکھیا انتخاب میں مقابلہ کر رہے امیدوار پر عائد کیا گیا ہے۔
اس حملے میں اب تک بارہ مرد و خواتین زخمی ہوئے ہیں۔ زخمیوں کو علاج کے لیے ٹکاری ہسپتال میں داخل کیا گیا ہے، جہاں سے مکھیا کو انوگرہ نارائن ہسپتال، گیا ریفر کیا گیا ہے۔
مکھیا داروغہ رائے نے بتایا کہ وہ اپنے گاؤں بھٹ بگہا گاؤں سے کھیرا بوتھ نمبر 211 پر اپنے رشتہ داروں کے ساتھ ووٹ ڈالنے جارہے تھے، تبھی گھیرا گاؤں کے پاس ان پر حملہ کیا گیا۔
انہوں نے بتایا کہ پہلے سے کافی تعداد میں لوگ گھات لگا کر بیٹھے ہوئے تھے، جن کے پاس اسلحہ، لاٹھی ڈنڈے اور پتھر تھے، داروغہ رائے کے رشتہ داروں میں خواتین بھی شامل تھیں جن میں ان کی ماں، ان کے بھائی کی اہلیہ، بیٹا اور دوسرے رشتہ دار زخمی ہوئے ہیں۔
زخمی پریتی کماری نے بتایا کہ اچانک حملے میں وہ بچ نہیں پائیں، ان کا ایک ہاتھ فریکچر ہوا ہے جبکہ انکی ساس اور دوسری خواتین بھی زخمی ہوئی ہیں۔
اس سلسلے میں سپرنٹنڈنٹ ڈاکٹر وشو مورتی مشرا نے بتایا کہ زخمیوں میں مکھیا اور ان کے بیٹے کو شدید چوٹیں آئی ہیں، مکھیا کی حالت تشویشناک ہے اور انہیں بہتر علاج کے لیے گیا ریفر کردیا گیا ہے۔
گیا کے ٹکاری علاقہ میں انتخابات کے وقت اکثر و بیشترمارپیٹ اور حملے ہوتے ہیں۔ اس کے باوجود یہاں پولیس کی سخت نگرانی نہیں ہے۔ دواران انتخاب ہوئے حملہ میں مکھیا امیدوار سمیت مجموعی طورپر ایک درجن سے زائد افراد زخمی ہوئے ہیں۔
مزید پڑھیں:
دربھنگہ: پنچایت انتخابات کے لیے ای وی ایم اسکیننگ کا کام جاری
زخمی مکھیا امیدوار نے ٹکاری تھانہ میں ایک درجن سے زائد لوگوں پر نامزد ایف آئی آر درج کرایا ہے، جس میں انہوں نے ووٹ سے روکنے کی بھی بات کا ذکر کیا ہے۔
واضح رہے کہ داروغہ رائے دس برسوں سے مکھیا ہیں اور اس مرتبہ بھی وہ امیدوار ہیں۔
اس سلسلے میں جب سینئر ایس ایس پی ادتیہ کمار سے فون پر بات کی، تو انہوں نے لاعلمی کا اظہار کیا۔ تاہم ڈسٹرکٹ مجسٹریٹ و الیکشن افسر ابھشیک کمار سنگھ نے واردات کی تصدیق کرتے ہوئے کہا کہ کاروائی کی جارہی ہے۔