پریم کمار نے مالی سال 2019-20 کیلئے زرعی محکمہ کے بجٹ مطالبے پر بحث کا جواب دیتے ہوئے کہا کہ 'پہلے کسان صلاح کار اور زرعی کارڈینیٹر کی خدمات کسانوں کو بلاک سطح پر مل رہی تھیں جس سے کسانوں کو پریشانی ہورہی تھی'۔
انہوں نے مزید کہا کہ کسان صلاح کار اور زرعی کارڈینیٹر سے ملنے بلاک دفتر جانے کیلئے کسانوں کو طویل دوری طے کرنی پڑتی تھی۔
پریم کمار کے مطابق 'ریاست کے کل 8405 پنچایتوں میں 1485 پنچایت بھون ہیں جہاں کسان صلاح کار اور زرعی کارڈینیٹر کے دفتر کھول دئے گئے ہیں اور بقیہ میں اسی مالی سال میں دفتر کھول دئے جائیں گے'۔
انہوں نے کہا کہ ابھی پنچایت بھون جہاں نہیں بنے ہیں وہاں کرائے کی عمارت میں دفترکھولے جائیں گے ۔