گیا:ریاست بہار کے ضلع گیا کے کسانوں کو سرکاری ایجنسی 'پیکس' پر اعتماد نہیں ہے، یہی وجہ ہے کہ کسان اپنی فصل 'دھان' پرائیویٹ ایجنسیوں اور تاجروں کو فروخت کر رہے ہیں، Farmers Selling Paddy To Private Company In Gaya In Bihar
اس کی ایک وجہ یہ بھی ہے کہ پرائیویٹ ایجنسیوں اور تاجروں کی جانب سے فوری طور پر دھان کی قیمت ادا کر دی جاتی ہے۔ جبکہ پیکس کے ذریعہ رقم کی ادائیگی میں برسوں لگ جاتے ہیں، حالانکہ پرائیویٹ ایجنسی کی طرف سے دھان کی خریداری کی قیمت مقرر نہیں ہے، بعض جگہوں پر دھان 2200 روپے فی کوئنٹل اور بعض مقامات پر 1900 روپے فی کوئنٹل کے حساب سے خریدا جا رہا ہے۔
اس سال محکمہ کوآپریٹیو نے پیکس کو 2060 روپے فی کوئنٹل دھان خرید نے کی قیمت طے کی ہے، لیکن پیکس سے کسانوں کو دھان فروخت کرنے میں کئی امور سے گزرنا پڑتا ہے ، اس پیچیدہ عمل کو دیکھ کر تاجر بھی اس کا فائدہ اٹھا رہے ہیں ، گیا میں روزانہ تقریباً 100 ٹرک دھان کی خریداری ہو رہی ہے۔ ضلع سے باہر آندھرا پردیش اور دیگر ریاستوں میں دھان لے جایا جا رہا ہے،
اس سلسلے میں کسان سنتوش پرساد کا کہنا ہے کہ سرکاری خریداری مرکز میں نمی کی بات کر کے اصل وزن سے زیادہ وزن لیا جاتا ہے، پیسے حاصل کرنے کے لئے کسانوں مشکلات کاسامنا کرنا ہوتا ہے ۔
مزید پڑھیں:Sugar Free Potato گیا میں پہلی مرتبہ شوگرفری کالے آلو کی کاشت
کمپنی کے ایک رکن پنٹو کمار گپتا نے بتایا کہ وہ کسانوں سے پیکس سے زیادہ قیمت پر دھان خرید رہے ہیں، حالانکہ انہوں نے یہ بھی کہا کہ آندھرا پردیش اور دیگر ریاستوں میں مانگ کی وجہ سے وہ زیادہ سونم دھان خریدتے ہیں۔
کسان رہنما اندر ودروہی نے کہا کہ ضلع میں حکومتی سطح پر 2.45 لاکھ ٹن دھان حاصل کرنے کا ہدف تھا، لیکن کوآپریٹو محکمہ کے مطابق اب تک ضلع میں منتخب 78 خریداری مراکز میں 222 کسانوں سے 1467 ٹن دھان کی خریدی ہوئی ہے،سونم اروا چاول کی قیمت مارکیٹ میں ستر روپیے سے 120 روپیے فی کلو ہوتی ہے بہار میں نجی کمپنی یا کاروباریوں کے لیے دھان کا منیم دام طے نہیں ہے جسکی وجہ سے خریداری منمانی ڈھنگ سے ہوتی ہےFarmers Selling Paddy To Private Company In Gaya In Bihar