کاشتکاروں نے قرض لیکر کاشتکاری کی تھی، کشتکاروں کو رواں برس امید تھی کہ پیداوار اچھی ہوگی ، لیکن سیلاب نے ان کی امیدوں پر پانی پھیر دیا۔
حالات یہ ہے کہ ان کے کھیتوں میں محض پانی نظر آرہا ہے،فصلیں نظر نہیں آ رہی ہیں۔
حکومت سیلاب زدگان کے لیے امداد کا اعلان کرتی ہے، لیکن زمینی سطح پر سیلاب زدگان کو اعلان کے مطابق سرکاری مدد نہیں مل پاتی ہے۔
ای ٹی وی بھارت سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ، بڑی امید سے ڈیڑھ ایکڑ میں دھان کی کاشت کی تھی، لیکن سیلاب میں سب برباد ہو گیا۔ انہیں اب تک کوئی سرکاری امدد نہیں ملی ہے، سرکاری اعلان تو بہت ہوتا ہے لیکن ہم لوگوں کو اب تک کچھ نہیں ملا۔'
کاشتکار ہارون نے کہا کہ، ' دو ایکڑ کے قریب دھان کی فصل کی کاشتکاری کی تھی، لیکن سیلاب میں سب برباد ہو گیا۔ اب پچھلے سال کے اناج سے گزارا کریں گے۔'
انہوں نے بتایا کہ، ' حکومت کی جانب سے کوئی معاوضہ نہیں ملا ہے، وہ اپنے مویشی کے لیے بھی بڑی دور سے چارا لاتے ہیں۔
مزید پڑھیں:
بہار میں سیلاب کی صورتحال سنگین، 81 لاکھ افراد متاثر
کاشتکار جگن ناتھ نے بتایا کہ، ' قریب ڈیڑھ بیگھے میں دھان کی کاشتکاری کی تھی، لیکن سب سیلاب میں برباد ہو گیا۔ اس بار پچھلے سال کے اناج سے گھر چلانا ہوگا، پچھلے سال اچھی پیداوار ہوئی تھی۔'